کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے سینئر نائب صدر سابق صوبائی و زیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے پاس اس وقت کوئی سیاسی ٹیم نہیں ہے کیونکہ اُنہوں نے انتخابات میں سیاسی اور محب وطن لوگوں کو جمہوری ٹرین سے نیچے پھینک دیا اور اُنہیں سہارا تک نہیں دیا۔
اب وہ صوبے کی تنہا جنگ لڑرہے ہیں اورغیر سیاسی مشیروں کی ٹیم سے وہ یہ جنگ نہیں جیت سکتے ضرورت اس امر کی ہے کہ وہ اپنی ٹیم میں تبدیلی لائیں اور سیاسی اور مخلص لوگوں کو ٹیم میں شامل کریں تاکہ ان کی حکومت کے اچھے اور مثبت اقدامات کو اجاگر کیا جاسکے۔
یہ بات اُنہوں نے تائیوان سے دبئی اور دبئی سے واپس کراچی پہنچنے کے بعد صحافیوں سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ سابق صوبائی وزیر میر عبدالکریم نوشیروانی نے کہا کہ ملک حالت جنگ میں ہے اورجنگ کے بادل منڈلارہے ہیں جبکہ ہمارے سیاستدان مراعات، ذاتی مفادات اور کرسی کی خاطر اسمبلیوں کے اندر ایک دوسرے سے دست و گریبان ہیں۔
پاکستان کے بارے میں کوئی نہیں سوچ رہا اُنہوں نے کہا کہ ہمیں اپنی مراعات، کرسی اور ذاتی مفادات کو ایک طرف رکھ کر اس مملکت خداداد کے بارے میں سوچنا ہوگا کیونکہ اس ملک کا وجود ہوگا تو ہم سب قائم و دائم ہیں بغیر اس ملک کے وجود کے ہم کچھ بھی نہیں ہیں اس لئے میں اپوزیشن خواہ وہ صوبے کی ہو یا مرکز کی سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ عمران خان اور جام کمال حکومتوں کو چلنے دیں کیونکہ اگر اب کوئی بریک لگی تو ملک و صوبے کو نقصان ہوگا اور جمہوریت بھی باقی نہیں رہے گی۔
اُنہوں نے کہا کہ ہمارے ملک میں ہمیشہ سے اپوزیشن کا کردار تنقید برائے تنقید کا رہا ہے اپوزیشن نے کبھی بھی تنقید برائے تعمیر کا کردار ادا نہیں کیا لہٰذا ضرورت اس امر کی ہے کہ اپوزیشن بھی اپنا رول ملک کے مفاد کیلئے ادا کرے ۔
پاک فوج جس نے اس ملک کی سلامتی اور ترقی و خوشحالی کی قسم کھارکھی ہے اس کے ہاتھ مضبوط کرے،مراعات کرسی اور ذاتی مفادات کسی طرح بھی اس ملک اور عوام کے بہتر مفاد میں نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں اُنہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ جام کمال کو بھی اپنی موجودہ ٹیم پر نظر ثانی کرتے ہوئے اُن سیاسی اور مخلص لوگوں کو آگے لانا چاہیے جو صوبے کی سیاسی صورتحال پر گہری نظر رکھتے ہیں اور ان کی حکومت کے مثبت پہلوؤں کو اچھے اور مثبت انداز میں اُجاگر کرسکتے ہیں۔
جام کمال کے پاس کوئی سیاسی ٹیم نہیں، کریم نوشیروانی
وقتِ اشاعت : March 28 – 2019