|

وقتِ اشاعت :   March 30 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان عوامی پارٹی کے بانہ سابق سینیٹر سعید احمد ہاشمی نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو ایک سال میں جو پذیرائی ملی ہے اس پر وہ اللہ تعالیٰ کے مشکور ہیں ہم مزید منظم ہو کر بڑی سیاسی قوت بن سکتے ہیں ہم نفرت کی دیوار یں گرا کر عوام کو ایک بلوچستانی بنائیں گے ۔

اگر ایک سال کے معمولی عرصے میں ہم سے کچھ غلطیاں ہوئی ہیں تو اسکی تلافی کریں گے پارٹی کے دیگر رہنماؤں نے کہا کہ بلوچستان پورمے ملک کو ساتھ لیکر چلنے والا صوبہ ہے اگر صوبے کے تمام حقوق مل جائیں تو یہاں کا بچہ بچہ خوشحال ہوگا اور اس کام کیلئے ہم کوشاں ہیں۔

ان خیالارت کااظہار پارٹی کے بانی سعید ہاشمی سینٹر رہنماؤں سفندیارکاکڑ میر محمد اسماعیل لہڑی،شاہ زمان ،حسین ہاشمی،ملک خدا بخش لانگو،سمس مینگل،چوہدری شبیر اور دیگر نے بی اے پی کے پہلے یوم تاسیس کے موقع پر جلسے سے خطاب کررہے تھے ۔

اس موقو پر یوم تاسیس کا کیک بھی کاٹا گیا سعید احمد ہاشمی نے کہا کہ ایک سال کے عرصے میں نہ صرف پارٹی کو عوامی پذیرائی ملی بلکہ الیکشن میں بھی امید سے بڑھ کر کامیابی حاصل کی ہم نے حکومت بنائی پارٹی کا وزیراعلیٰ بھی ہمارا بنا بی اے پی ایک سال کی ہے ایک سال کے بچے کو سنبھالنے میں بھی بڑی محنت کرنی پڑتی ہے ۔

اگر ہم سے کوئی کوتاہی ہوئی ہے تو اس کو دور کرنا ہے ہم نے صوبے میں نفرتوں کی دیواروں کو توڑنا اور عوام کو یکجاء کرنا ہے آج جو سیاسی قوت نظر آرہی ہے بلوچستان کی سطحہ پر اس کا ہم بھر پور مقابلہ کرسکتے ہیں ۔

‘اسفندر یا ر کاکڑ نے کہا کہ حکومتی میدان میں بلوچستان عوامی پارٹی کے کھلاڑی صحیح کھیل کا مظاہرہ نہیں کر رہے ہیں حکومت ٹویٹر اور واٹس آپ سے نہیں چلتا حکمرانی کرنے کیلئے عوام کا خدمت کرنا ہوتا ہے قدوس بزنجو کی قلیل مدت میں جو کام ہوا ہے ۔

اس کی مثال بلوچستان کی تاریخ میں نہیں ملتی ان کے خدمات کو سامنے رکھ کر موجودہ حکومت عوام کی خدمت کریں اگر یہی صورتحال رہی تو ہم آنے والے بلدیاتی انتخابات میں عوام کے پاس ووٹ مانگنے کیلئے کیا لیکر جائے گے اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو پارٹی کے کارکن رہنماؤں کے ساتھ ملکر حکومت کے خلاف نعرہ بازی کرینگے۔

سمس مینگل نے کہا کہ ہم نے انضمام اس لیے کیا کہ شہداء کے خون سے سودے بازی نہ ہو ہم نے 300نعشیں اُٹھائی ہیں لیکن حکومت اس کی تحقیق نہیں کرسکی ہم ایک سال گزرنے کے باوجود شہید نوابزادہ میر سراج رئیسانی کے نام سے کسی ادارے کو موسم نہیں کرسکے،اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو ہم پارٹی میں رہ کر الگ ڈائس استعمال کریں گے مقررین نے پارٹی کی تنظیم سازی پر بھی زور دیا،بعدازاں یوم تاسیس کے حوالے سے کیک بھی کاٹا گیا۔