دالبندین : بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ قدرتی دولت سے مالا مال ذرخیز سرزمین کے حقیقی مالک بلوچ فرزند دو وقت کی روٹی نان شبینہ اور زندگی کے تمام تر بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں ۔
ہر آنے والے حکمرانوں نے بلوچ عوام کے ترقی وخوشحالی فلاح و بہبود کیلئے بڑے بڑے بلند و بانگ دعوے کئے لیکن ان کی نظریں سرزمین کے ساحل وسائل مال مڈی پر مرکوز ہیں جب بھی بلوچ فرزندوں نے اپنے مادر وطن پر ہونے والے اس غیر جمہوری و غیر انسانی و غیر آئینی اقدام کے خلاف سیاسی اور جمہوری انداز میں آواز بلند کی تو ہر آنے والے حکمرانوں نے بلوچوں کی اس آواز کو طاقت کے زور پر کچلنے کی کوشش کی جس کے نتیجے میں آج بلوچ اور بلوچستانی عوام اکسیوں صدی میں بدترین استحصال اور سنگین مسائل سے دوچار ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری موسیٰ بلوچ مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری، ضلعی صدر چاغی میر محمد غوث بلوچ،جنرل سیکرٹری محمد بخش بلوچ اور پارٹی کے بزرگ و سینئر رہنماء پٹواری عبدالرحمن نوتیزئی نے دالبندین میں پارٹی کے ضلعی سیکرٹریٹ میں پارٹی کے عہدیداروں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ بی این پی ایک سیاسی نظریاتی قومی جمہوری جماعت ہے جنہوں نے ہمیشہ بلوچ قوم کے حقوق اور سرزمین کی تحفظ کیلئے جدوجہد کی خاطر کسی قسم کی مصلحت پسندی کے شکار نہیں ہوئے اور اصولوں پر سودہ بازی کیا گذشتہ دو دہائیوں سے پارٹی کے کارکنوں کو اس لئے ناانصافیوں کا نشانہ بنایا گیا کہ پارٹی نے یہاں پر ہونے والے بلوچ قوم کے خلاف نام نہاد میگا منصوبوں کے سامنے سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی مانند کھڑے ہوکر آمریت اور نام نہاد جمہوری حکمرانوں کے غیر جمہوری ہتھکنڈوں کا مقابلہ کیا ۔
ہماری جدوجہد کا مقصد و محور این ایف سی ایوار اٹھارویں ترمیم خیراتی پیکجز کے اصول ہرگز نہیں ہیں بلکہ ہم اپنے مادر وطن کی ساحل وسائل قدرتی دولت پر اپنا واحق و اختیار چاہتے ہیں یہ مطالبہ ملکی آئین اور تمام مسلمہ قوانین کے عین مطابق ہیں ۔
کوئی غیر جمہوری مطالبہ نہیں ہے لیکن پارٹی کا قصور یہ ہے کہ جنہوں نے بااختیار قوتوں کے سامنے محض اقتدار کے حصولگروہی ذاتی مفادات ذاتی مراعات کا مطالبہ نہیں کیا آج پارلیمنٹ میں پارٹی جس موثر انداز میں بلوچ عوام کے حقیقی معنوں میں حقوق کے حصول لاپتہ افراد کی بازیابی ساحل وسائل پر قومی واحق و اختیار افغان مہاجرین کی باعزت انخلاء گوادر میں قانون سازی وفاق میں بلوچستان کی چھ کوٹے پر ملازمت مقامی افراد کیلئے اصولوں پر مبنی سخت گیر موقف اپناتے ہوئے اقتدار مراعات کومسترد کیا ۔
اس کی ماضی میں کوئی مثال نہیں ملتی اس سے پہلے پارٹی کو بلوچ قوم کے حقوق کی جدوجہد کیلئے پارلیمنٹ میں روکنے کی براہاں کوشش کی گئی اور ایسے لوگوں کو حقیقی بلوچ نیشنلزم کی مقابلے میں جعلی مینڈیٹ کے ذریعے آگے لایا گیا ۔
انہوں نے صرف اور صرف اقتدار مراعات اور ذاتی و گروہی مفادات کے حصول کیلئے اپنے جملہ توانائیوں کو صرف کیا اور کبھی بھی انہوں نے بلوچ لاپتہ افراد، افغان مہاجرین کی باعزت انخلاء ساحل وسائل پر واحق و اختیار کی اصولی موقف حکمرانوں اور اسٹیلشمنٹ کے سامنے رکھنے کی جرات نہیں کرسکے پارٹی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے قومی اسمبلی میں تاریخ ساز دوٹوک اصولی موقف اور خطاب کی ماضی میں کئی بھی مثال موجود نہیں ہیں ۔
نیپ کے بعد بی این پی کے قائد سردار اختر جان مینگل نے قومی اسمبلی کے اندر حقیقی معنوں میں بلوچ قوم اور بلوچستان عوام کے ستر سالہ ناانصافیوں کا ترجمانی کی انہوں نے کہا کہ بی این پی کسی بھی صورت میں یہاں کے عوام ناانصافیوں کے سامنے نہیں چھوڑینگے ۔
بی این پی کا ایک بھی کارکن زندہ ہوگا وہ ناانصافیوں کے خلاف سیاسی اور جمہوری انداز میں آواز بلند کرتے رئینگے۔ اس موقع پر پارٹی کے سینئر نائب صدر شیر دل مجاز ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری مصطفی کمال ریکی، فنانس سیکرٹری نور علی مینگل پروفیشنل سیکرٹری عمران سنجرانی ، تحصیل دالبندین کے صدر حاجی دین ، تحصیل انفارمیشن سیکرٹری علی اکبر سنجرانی ، ڈپٹی جنرل سیکرٹری لیاقت مینگل جوائنٹ سیکرٹری شیر محمد مینگل ہیومن رائٹس سیکرٹری ابراہیم مینگل ،ثناء بلوچ، ملک جاوید محمدحسنی ، شبیر احمد،نصیر احمد ریکی سمیت پارٹی کے دیگر سینکڑوں عہدیداران اور کارکنان موجود تھے ۔
دریں اثناء پارٹی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکرٹری، مرکزی کمیٹی کے ممبر غلام نبی مری ، اسد سفیر شاہوانی ، ادریس پرکانی ، خورشید محمد شہی ، ظریف دالبندین لاگاپ پہنچنے پر پارٹی رہنماؤں کا استقبال کیا علاوہ ازیں پارٹی کے ضلعی کنونشن آج بروز اتوار 31مارچ صبح دس بجے دالبندین میں منعقد ہوگا جس میں ضلع چاغی کے تمام یونٹس سیکرٹریز ڈپٹی سیکرٹریز اور ضلعی کونسلران شرکت کرینگے جس میں سیکرٹری رپورٹ آئندہ کا لائحہ عمل تنظیمی امور موجودہ سیاسی صورتحال پر سیر حاصل بحث ہوگا اور نئے کابینہ کا چناؤ قیام عمل میں لایا جائے گا۔
سیاست خیراتی پیکجز کے اصول کیلئے نہیں کی ، موسیٰ بلوچ
وقتِ اشاعت : March 31 – 2019