|

وقتِ اشاعت :   April 2 – 2019

ؒ ؒ لورالائی : نایاب پرندے کونج کا بے دریغ شکار جاری ہے شکاریوں نے مختلف علاقوں میں ڈیرے ڈال دئیے ۔ محکمہ جنگلی حیات صرف زبانی جمع خرچ کرنے کے سوائے کچھ نہیں کرتے دوسرے طرف لورالائی تحصیل میختر میں جنگلات کے کٹائی بے دریغ جاری ہے ایکٹنگ رینجر لورالائی چوکی پر لکڑی لانے والوں سے فی لوڈ ہزاروں روپے لیتے ہیں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر صرف تماشہ دیکھے رہے ہے ۔

سبزہ زار فاونڈیشن کے چیئرمین محمد اخلاص حمزہ زئی وائس چیئرمین کل محمد جنرل سیکرٹری کل ریحان کاکڑ ڈپٹی سیکرٹری فقیر محمد جلالزئی پریس سیکرٹری جہانزیب خان نے کہا کہ لورالائی کے مختلف وعلاقوں تحصیل میختر اور آس پاس علاقوں میں صوبہ خیبر پختون خواہ سے آئے ہوئے شکاری پارٹیوں نے مقامی لوگوں کی مدد سے کیمپ قائم کردیئے ہیں ۔

سائبریا سے آنے والے پرندے کونج کے بے دریغ شکار سیاسکی نسل معدوم ہوتی جارہی ہے ایک اندازے کے مطابق رواں سال ماضی کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے گئے۔شکاری پہلے کونج کو زندہ پکڑتے ہیں ناکامی کی صورت میں شارٹ گن سے فائر کردیتے ہیں روزانہ کے بنیاد ہے شکاری پارٹی کم ازکم ایک سو کونج پکڑ تے ہیں لورالائی میں کونج کی خرید فروخت نے منافع بخش کاروبار کی شکل اختیار کرلیا۔ 

ایک عام کونج کی قیمت دو ہزار روپے مقرر ہے جب کے اعلیٰ قسم کے کونج کی قیمت پچاس ہزار سے بھی زائد ہے بے دریغ شکار سے کونج کی نسل کشی ہورہے ہے تحقیق کے مطابق کونج ایک وفادار پرندہ ہے جو ایک بار جوڑی ٹوٹنے کے بعد وہ دوبارہ جوڑی نہیں بناتی ہے پانی کے تلاش میں اونچی اوڑان سے نیچی اوڑان بھرتے ہے جہاں شکاری ڈیرے ڈال رکھے ہوتے ہیں جن میں کونج پھس جاتے ہے بڑے پیمانے پر کونج کا شکار محکمہ جنگی حیات کے ناکامی ہے ۔

سبزہ زار فاونڈیشن کے چیئرمین محمد اخلاص حمزہ زئی نے صوبائی وریز جنگلات اور چیف سیکرٹری اور سیکرٹری جنگلات ان کے فوری نوٹس لے اور ذمہ دار افراد کے خلاف سخت کاروائی کریں ورنہ ان کے خلاف ہم عدالتی کاروائی کرنے سے بھی دریغ نہیں کریں گے اور ہر قسم کے احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہے۔