اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف میں انکشاف ہوا ہے کہ چینی نوجوان پاکستانی خواتین سے شادی کے بعد ان کے جسم کے اعضاء نکال لیتے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس ہوا جس میں رکن اسمبلی رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ ہمارے دیہات میں خواتین بہت سخت ہیں، خواتین ہی نہیں مردوں پر بھی تشدد ہوتا ہے، رانا ثناءاللہ کی مردوں پر تشدد کی بات پر کمیٹی اجلاس میں قہقہے گونج اٹھے، رانا ثناءاللہ نے مزید کہا کہ خواتین کے حقوق کا بل اپنے وزیر کو پیش کرنے کا کہا گیا تو وہ بھاگ گیا تھا۔
اس دوران ممبر کمیٹی شنیلا رتھ نے مذہب کی زبردستی تبدیلی کیخلاف قانون سازی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں خواتین پر تشدد کے خلاف بنائے گئے قوانین پرعملدرآمد نہیں ہو رہا، تشدد کےساتھ مذہب کی زبردستی تبدیلی بھی بڑھ رہی ہے۔
شنیلا رتھ نے انکشاف کیا کہ پنجاب میں خواتین چائنیز سے شادیاں کر رہی ہیں، چینی نوجوان غریب بچیوں کو پیسے دیکر شادیاں کر رہے ہیں اور شادی کے بعد ان کے جسم کے اعضاء نکال لیتے ہیں۔
ممبر کمیٹی لعل چند نے مزید کہا کہ چینی جعلی طور پر مسلمان بن کر بچیوں سے شادیاں کررہے ہیں جب کہ ہندو بچیوں کے مسلمان ہوجانے کے جعلی سرٹیفکیٹ بھی بنائے جاتے ہیں۔