واشنگٹن: امریکا نے ایران کی سیکیورٹی فورس پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کا فیصلہ کرلیا ہے جس کا باضابطہ اعلان پیر کے روز کیا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق امریکا نے ایران کے پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دینے کی تیاری مکمل کرلی ہے اور اس ضمن میں باقاعدہ اعلان پیر کے روز متوقع ہے۔ اس بات کا انکشاف رائٹرز سے بات کرتے ہوئے 3 اہم امریکی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر کیا۔
امریکی حکام نے رائٹرز سے بات کرتے ہوئے مزید کہا کہ پاسداران انقلاب نے شام میں باغیوں کے خلاف بشارالاسد حکومت کا ساتھ دیا، لبنان حکومت میں شامل تنظیم حزب اللہ کی سرگرمیوں میں مدد کی اور فلسطین کی تنظیم حماس کی بھی معاونت کی جب کہ یمن میں بھی ان کا کردار نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔
ٹرمپ انتظامیہ نےاگر پاسداران انقلاب کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا تو یہ دنیا میں کسی بھی ملک کی فوج کو دہشت گرد قرار دینے کا پہلا واقعہ ہو گا، امریکا کی جانب سے پاسداران انقلاب کے بعض اہلکاروں کو پہلے ہی غیر ملکی دہشت گرد قرار دیا جا چکا ہے۔
دوسری جانب پاسداران انقلاب کے کمانڈر محمد علی نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے ایسی احمقانہ حرکت کی تو پاسداران انقلاب دنیا بھر میں امریکی فوجیوں کو داعش کے طور پر لیں گے۔ امریکا خطے میں امن کے خلاف مسلسل ایسے اقدامات کر رہا ہے جس سے طاقت کا توازن بگڑ جائے۔
واضع رہے کہ ایرانی انقلاب کے بعد آیت اللہ خمینی کی سربراہی میں پاسدارانِ انقلاب کا قیام عمل میں آیا تھا جس کا بنیادی مقصد نئی حکومت کی حفاظت اور فوج کے ساتھ اقتدار کا توازن برقرار رکھنا تھا جب کہ حکومتی پالیسی اور احکامات کی تعمیل کرانا بھی اس فورس کی ذمہ داری میں شامل ہے۔