|

وقتِ اشاعت :   April 9 – 2019

کوئٹہ : بلوچستان کے سینئر صحافیوں اور وکلاء نے صوبے کے مسائل کو اجاگر کرنے اور عوام کے حقوق کے لئے مل کر جدوجہد کرنے پر اتفاق کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان کے مسائل کے حل کے لئے وکلاء اور صحافی برادری کا کردار ناقابل فراموش ہے۔

ان خیالات کااظہار بلوچستان بارکونسل کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئر مین راحب بلیدی، صدر کوئٹہ پریس کلب رضاء الرحمٰن، بلوچستان بار کونسل کے ممبر و رکن پاکستان جوڈیشل کمیشن منیر احمد کاکڑ و دیگر نے پیر کوکوئٹہ پریس کلب کے نومنتخب عہدئیداروں کے اعزاز میں ہائیکورٹ بار روم میں دیئے گئے ۔

استقبالیہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا،استقبالیہ میں سینئر وکلاوصحافیوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی،بلوچستان بارکونسل کے ایگزیکٹیو کمیٹی کے چیئر مین راحب بلیدی نے کوئٹہ پریس کلب کے انتخابات میں کامیابی پر نومنتخب عہدئیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ صحافت ریاست کا چوتھا ستون ہے، اس شعبے کا ملک کی تعمیرو ترقی اور عوامی مسائل کے حل میں انتہائی اہم اورناقابل فراموش کردار رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وکلاء اور صحافی معاشرے کے اہم طبقے ہیں، وکلاء نے ہمیشہ بلوچستان کے مسائل اجاگر کئے اور عوام کو انصاف کی فوری فراہمی یقینی بنانے کے لئے نہ صرف فعال کردار اد اکیا اور مظلوموں کی آواز بنے بلکہ بہت سے ایسے کیسز بھی ہیں جن میں وکلاخود بھی فریق بنے اور عدالتوں میں کیسز دائر کئے۔

انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ صحافی اور وکلاء ایک پلیٹ فارم سے عوام کو درپیش مسائل کے حل اور پسے ہوئے طبقات کو انصاف کی فراہمی کے لئے مل کر آواز اٹھائیں۔

کوئٹہ پریس کلب کے صدررضاء الرحمٰن نے وکلاء برادری کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں نے اپنے حصے کا کردار ہمیشہ اچھے طریقے سے نبھایا ، باالخصوص کوئٹہ پریس کلب اور بلوچستان کے صحافیوں نے عوام کے مسائل اجاگر کیے اور انتہائی مشکل حالات کے باوجود اپنی پیشہ ورانہ سرگرمیاں جاری رکھیں ملک میں جمہوریت اور آئین کی بالادستی کے لئے وکلاء کے شانہ بشانہ صحافیوں کا بھی اہم کردار رہا ہے جو تاریخ کا حصہ ہے۔

بدقسمتی سے آج ملک میں صحافیوں کے لئے حالات انتہائی مشکل بنا دیئے گئے ہیں،صحافیوں کے مفادات پس پشت ڈال کر میڈیا ہاوسز میں ڈاون سائزنگ کی جارہی ہے جس سے صحافیوں کی مشکلات بڑھ گئی ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے مسائل بہتر انداز میں اجاگر کرنے اور صوبے کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کے لئے اگر وکلاء ، صحافی ، تاجر برادری اور سول سوسائٹی مل کر کوئی فورم تشکیل دیں جس کے پلیٹ فارم سے یہ تمام طبقات مل کرآواز اٹھائیں تو یہ ایک مثبت اقدام ہوگا۔

انہوں نے وکلاء4 برادری کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ وکلاء اور صحافی مل کر معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کی موثر آواز بن سکتے ہیں ، بلوچستان بار کونسل کے ممبر و رکن پاکستان جوڈیشل کمیشن منیر احمد کاکڑ نے کہا کہ بلوچستان میں باقی صوبوں کی نسبت لاء افسران کی تعداد انتہائی کم بلکہ نہ ہونے کے برابر ہے جس کا اندازہ اس سے لگایا جاسکتا ہے کہ بلوچستان میں لاء افسران کی کل تعداد محض چار ہے جبکہ اس کے مقابلے میں سندھ اور پنجاب کے چھوٹے چھوٹے شہروں میں بھی آٹھ آٹھ لاء افسران کام کررہے ہیں ۔

بلوچستان میں لاء افسران کی تعداد میں فوری طور پر اضافہ کیا جائے، انہوں نے بلوچستان میں صحافیوں کے مثبت کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کو انصاف کی فراہمی کے لئے وکلاء اور صحافی مل کر اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

اس موقع پر سینئر وکیل سلیم لاشاری ایڈوکیٹ نے پریس کلب کے نومنتخب عہدئے داروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ صوبے میں وکلا اور صحافیون کی جدوجہد کسی سے پوشیدہ نہیں، مشکل صورتحال میں عوام کے حقوق کے لئے دونوں نے بھرپور جدوجہد کی۔

اس موقع پر انہوں نے تجویز دی عوام کے مسائل کے حل کے لئے کوئٹہ میں عوامی کمیٹی کا قیام عمل میں لایا جائے جس میں وکلا، صحافیوں سمیت تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والوں کو شامل کیا جائے تاکہ عوام کے مسائل کو اجاگر کیا اور ان کے حل کے لئے کوششیں کی جائیں۔