|

وقتِ اشاعت :   April 12 – 2019

کوئٹہ شہر میں تجاوزات سب سے بڑا مسئلہ ہے جس کی وجہ سے شہرکی خوبصورتی میں بگاڑ پیدا ہوا ہے اور مسائل دن بہ دن بڑھتے جارہے ہیں جب بھی تجاوزات کے خلاف مہم تیز کی جاتی ہے تو کچھ طاقتور لوگ اس میں خلل ڈالنے کیلئے عام لوگوں کو ڈھال بناکر استعمال کرتے ہیں چونکہ یہ عناصر غیر قانونی طریقے سے سرکاری املاک پر قابض ہیں اور تجاوزات قائم کرکے عرصہ دراز سے کاروبار کررہے ہیں اس لیے وہ آسانی سے اپنے تجاوزات کا خاتمہ نہیں ہونے دینگے ۔

اس سے قبل بھی شہر میں جب ضلعی انتظامیہ کے آفیسران تجاوزات کے خلاف آپریشن شروع کرتے تو انہیں دباؤ میں لانے کیلئے مختلف حربے استعمال کئے جاتے رہے اور ساتھ ہی ان پر تشدد بھی کیا گیا ۔ 

گزشتہ روزخروٹ آباد میں پیش آنے والا واقعہ اس کی واضح مثال ہے کہ کس طرح سرکاری اراضی پر غیر قانونی طور پر قابض عناصر نے تجاوزات کے خلاف مہم کے دوران ہنگامہ آرائی کی اورپولیس اہلکاروں کو زخمی کردیا۔ مشتعل افراد نے ایک گاڑی اور پولیس کی کئی موٹر سائیکلوں کو نذر آتش کردیا۔ پولیس کے مطابق مہم کے دوران کچھ لوگوں نے احتجاج کیا۔ 

اس دوران لینڈ مافیا کے شرپسند عناصر نے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے اہلکاروں پر پتھراؤ کیا اور فائرنگ کی۔ ملزمان نے ایکسویٹر گاڑی کو آ گ لگادی۔ پولیس کی کئی گاڑیوں کے شیشے توڑے گئے ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے ایکسیوٹر کا سویلین ڈرائیور زخمی ہوا۔ پتھراؤ سے پولیس کے چار اہلکار بھی زخمی ہوئے۔صورتحال کشیدہ ہونے پر علاقے کو ہر قسم کی آمدروفت کیلئے بند کردیاگیا۔ 

مغربی بائی پاس بھی ٹریفک کیلئے معطل ہوگئی۔پولیس کے مطابق ملزمان کی شناخت کرلی گئی ہے جن کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں جبکہ دیگر ملزمان کی شناخت بھی ویڈیوز کی مدد سے کی جائے گی۔ ضلعی انتظامیہ کے مطابق وزیراعلیٰ کی ہدایت پر خروٹ آباد،مشرقی بائی پاس اور گاہی خان چوک پر جاری مہم کے دوران اب تک 250 دکانوں کو گرایا جاچکا ہے۔

اس سے قبل تجاوزات کرنے والوں کو اخبارات میں اشتہارکے ذریعے 30 مارچ تک کی مہلت دی گئی مگر انہوں نے اسے نظر انداز کیا۔ دوسری جانب حکومت بلوچستان کے ترجمان نے تجاوزات مہم کے دوران خلل پیدا کرنے اور پُرتشدد رویہ اپنانے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ سمیت صوبہ بھر میں تجاوزات کے خاتمے اور قبضہ مافیا کے خلاف بھرپور کاروائیاں جاری رکھی جائیں گی اور مہم میں رکاوٹ بننے والے عناصر کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی۔

وزیراعلیٰ نے کوئٹہ کے علاقے خروٹ آباد میں تجاوزات کے خاتمے کی مہم کے دوران قبضہ مافیا کی جانب سے رکاوٹ پیدا کرنے اور سرکاری اور نجی املاک کو نقصان پہنچانے کے واقعہ کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف فوری طور پر ایف آئی آر درج کرکے انہیں گرفتار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ترجمان کی جانب سے قبضہ مافیا اور تجاوزات کرنے والے عناصر کو انتباہ کیا گیا ہے کہ وہ قبضے ختم اور تجاوزات ہٹادیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے گی،قبضہ مافیا اور تجاوزات کے خلاف صوبہ بھر میں کاروائی تجاوزات کے مکمل خاتمے اور قبضے واگزار کرانے تک جاری رکھی جائے گی اور ہر ماہ میں ایک مرتبہ مہم چلائی جائے گی۔

کچھ عرصے کے تعطل کے بعد ایک بار پھر کوئٹہ میں تجاوزات کے خلاف آپریشن میں تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے یقیناًاسے سبوتاژ کرنے اور عام شہریوں کو مشتعل کرنے کیلئے قبضہ مافیا ہرحربہ استعمال کرے گا مگر صوبائی حکومت کو چائیے کہ مہم کو کامیاب بنانے کیلئے ضلعی انتظامیہ کو مزید سیکیورٹی فراہم کرے تاکہ شہر سے تجاوزات اور قبضہ مافیاکا خاتمہ یقینی ہوسکے۔