|

وقتِ اشاعت :   April 17 – 2019

نوشکی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء و رکن مرکزی کمیٹی میر خورشید جمالدینی نے اپنے جاری بیان میں نوشکی میں چوری، ڈکیتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ نوشکی کے عوام کو چوروں، ڈاکووں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

بی این پی کے سرگرم کارکن کامریڈ خدائے نظر کی موٹر سائیکل بھرے بازار سے آج شام 8 بجے چوروں نے چوری کرلی ہے،جسکی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے ،نوشکی پولیس عوام کی جان و مال کی حفاظت میں مکمل ناکام ہوچکی ہے،آئے روز چوری ڈکیتی میں لوگ اپنے قیمتی سامان و چیزوں سے محروم ہورہے ہیں مگر نوشکی پولیس کروڈوں کے وسائل خرچ کرنے کے باوجود چند چوروں کو گرفتار کرنے میں مکمل ناکام ہے۔

نوشکی پولیس سیر سپاٹوں میں مصروف عمل ہے جبکہ انہیں عوام کے جان ومال سے کوئی سروکار نہیں، نوشکی کے عوام ان مظالم اور چوروں کے بڑھتے ہوئے واقعات پر مزید خاموش نہیں رہ سکتے ،پولیس اپنا فرض صحیح طریقے نہیں نبھانے میں ناکام ہوچکی ہے،اور اہل نوشکی ڈاکووں چوروں کے رحم و کرم پر ہے درجنوں موٹر سائیکل چھیننے کے واقعات کے باوجود مجرم دھندناتے پھرتے ہیں۔

جبکہ پولیس خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے،نوشکی پولیس کو تنخواہیں عوام کی جان ومال کے تحفظ کے لئے دی جاتی ہے جبکہ وہ سیر سپاٹوں میں مصروف ہیں، اگر یہی سلسلہ جاری رہا تو بلوچستان نیشنل پارٹی پولیس کے خلاف انتہائی سخت احتجاجی تحریک چلانے پر مجبور ہوجائے گی۔

انہوں نے آئی جی پولیس بلوچستان ،کمشنر رخشان ڈویڑن نصیر احمد ناصر، ڈپٹی کمشنر عبدالرزاق ساسولی اور کمانڈنٹ نوشکی ملیشیاء سے مطالبہ کیاکہ وہ نوشکی پولیس کے نااہلی اور چوری ڈکیتی کے بڑھتے ہوئے واقعات کا نوٹس لیکر ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کاروائی عمل میں لائیں۔