کوئٹہ : قائمہ کمیٹی برائے ترقی نسواں نے بلوچستا ن کے سات اضلاع میں خواتین کے دستکاری سینیٹر، فنی تعلیمی مراکز کے قیام ڈویژن ہیڈ کوارٹرز میں گلابی بس سروس شروع کرنے اور محکمہ ترقی نسواں کا نام تبدیل کرکے خواتین کو بااختیار بنانے کا محکمہ رکھنے کی سفارشات پر مبنی رپورٹ مرتب کرلی۔قائمہ کمیٹی کی سفارشات کو بلوچستان اسمبلی کے گزشتہ سیشن میں پیش نہیں کیا جاسکا۔
تفصیلات کے مطابق مجلس عمومی برائے ترقی نسواں نے اپنی رپورٹ میں حکومت سے سفارش کی ہے کہ بلوچستان کے ضلع تربت، پنجگور،آواران، خاران، لسبیلہ،پشین اور ضلع ژوب میں خواتین کے دستکاری سینٹر اور فنی تعلیمی مرکز کے قیام کے لیے231 ملین روپے کی گرانٹ مہیا کی جائے۔ مجلس عومی نے حکومت سے سفارش کی ہے کہ کوئٹہ سمیت ڈویڑن، ہیڈ کورٹرز میں خواتین کیلئے گلابی بس سروس شروع کرکے تمام تمام قومی شاہراہوں پر خواتین کے لیے الگ واش رومز کا بندوبست کیا جائے اور محکمہ ترقی نسواں کی بجائے محکمہ کا نام خواتین کو بااختیار بنانے کا محکمہ (Women Empowerment Department)کے نام سے تبدیل کیا جائے۔
مجلس عمومی برائے ترقی نسواں کی سفارشات کو بلوچستان اسمبلی کے گزشتہ سیشن میں پیش کیا جانا تھا تاہم مقرر وقت ختم ہونے پر رپورٹ پیش نہیں کی جاسکیں۔