|

وقتِ اشاعت :   May 10 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان ایگز یکلچر آفیسرز ایسوسی ایشن نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا گیا کہ ڈی جی ریسرچ کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا .

جس میں ڈائریکٹرز ڈپٹی ڈائر یکٹرز اور ریسرچ آفیسران اور ایگر یکلچر ایکسٹینشن کے آفیسران نے بھر پور شرکت کی جس میں ڈی جی ریسرچ کے غیر اخلاقی رویہ اور دغلی پالیسی اور دس فیصد امپلائز کوٹہ مختلف کیٹگریز کے بحال کرنے پر ڈی جی ریسرچ کے دفتر کے سامنے بھر پور مظاہرہ کیا اور ایم فل الاؤنس بحال کرنے کیلئے بھی احتجاج کیا۔

رولز میں ترامیم قابل قبول نہیں ڈی جی ریسرچ کی نا اہلی کی وجہ سے محکمہ ریسرچ تباہی کے دہانے پر جا پہنچا ڈی جی ریسرچ خودامپلائز تھا اور آج خود20 گریڈ تک پہنچ گیا جس کی وجہ سے محکمہ ریسرچ زوال کی طرف گامزن ہے ڈی جی ریسرچ کے اس غیر قانونی ترقی کا نوٹس لیاجائے۔

آفیسرز کے پروموشن کیسزر کے ہوتے ہیں پانی کا مسئلہ حل نہیں کیا جا رہا ٹرائلز تباہ ہو چکے ہیں ٹرائل40 ایکڑ سے 12 ایکڑ تک محدود ہو گئے ہیں BAOA نے ایک ہفتے تک قلم چھوڑ ہڑتال کی کال دی ہے اگر چارٹر آف ڈیمانڈ اور 10 فیصد امپلائز کوٹہ اور ایم فل الاؤنس اور ٹیچنگ الاؤنس کی بحالی نہ ہوئی تو احتجاج کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا۔