|

وقتِ اشاعت :   May 14 – 2019

کوئٹہ : حکومتی نرخ تسلیم کرکے ہڑتال ختم کرنے والے قصابوں کی لوٹ مار جاری۔ چھوٹا گوشت900روپے اور بڑا گوشت550 روپے میں فروخت ہوا۔ شہریوں نے جب قصائیوں سے سرکاری نرخ کا اصرار کیا تو انہیں قصائیوں نے کہیں اور سے گوشت لینے کا مشورہ دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق6 روز تک ہڑتال کے بعد قصائیوں نے سرکاری نرخ تسلیم کرکے ہڑتال ختم کی تھی چھوٹے گوشت کا سرکاری نرخ780 جبکہ بڑا گوشت بغیر ہڈی480 اور ہڈی والا380 روپے مقرر ہے مگر قصائیوں نے دْکانیں کھولتے ہی دونوں ہاتھوں سے شہریوں کو لوٹنا شروع کردیا۔

چھوٹا گوشت900 روپے جبکہ بڑا گوشت550 روپے میں فروخت کیا گیا شہریوں نے جب سرکاری نرخ پر اصرار کیا تو انہیں کہیں اور سے گوشت لینے کا مشورہ دیا گیا۔

شہریوں نے انتظامیہ سے من مانے کرنے والے قصائیوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب دودھ بدستور110 روپے اور دہی120 روپے کلو فروخت ہورہا ہے مختلف اقسام کی سبزیاں بھی80 سے120 روپے میں فروخت کی جارہی ہیں۔ کھانے پینے کی یہ ضروری اشیاء رمضان المبارک میں عوام سے دور ہوتی جارہی ہیں رمضان بازار خالی ہیں 70 سالہ تاریخ میں پہلی بار اس قدر مہنگائی نے عوام کو حیرت زدہ کردیا۔

سبزیوں اور فروٹ کیلئے کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں مارکیٹ کمیٹی غیر فعال ہے اس سلسلے میں کوئی کام نظر نہیں آتا شہریوں نے رمضان بازاروں میں عدم دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز پر اب اشیاء خوردونوش دستیاب ہونے لگی ہیں۔