تربت: آل پارٹیز الائنس کیچ سرد خانے کی نظر،عوامی مسائل حل کرانے کے دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے،عوام مہنگائی اورلوڈشیڈنگ جیسے مسائل میں پھنس گئے،مگر سیاسی رہنماخاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق آل پارٹیزاینڈایکٹویسٹ الائنس کیچ کا قیام چار مہینے قبل عمل میں لایا گیا اسکی تشکیل کا مقصد حسب روایات کیچ کے عوامی مسائل ہیں جن سے لوگ بری طرح متاثر ہورہے ہیں۔
آل پارٹیزالائنس کیچ کا پہلا اجلاس چارمہینے قبل بلوچستان نیشنل پارٹی کے ضلعی سکریٹریٹ تربت میں منعقد ہوئی جہاں پر کیچ کے تمام سیاسی پارٹیوں کے مقامی ضلعی اورمرکزی رہنماؤں نے اپنے اپنے پارٹی کی نمائندگی کی اور اسکا حصہ بنے اور اس عزم کا احادہ کیا کہ سیاسی مخالفت اپنی جگہ وہ عوامی مسائل کے حل کیلئے ایک فلیٹ فارم پرجمع ہوکرمہنگائی،لوڈشیڈنگ،فورجی انٹرنیٹ کی بندش،ناکوں پرشہریوں کی عزت نفس مجروع کرنے جیسے شہری بنیادی حقوق کی نوعیت کے مسائل پر مشترکہ جدوجہدکریں گے، آل پارٹیز الائنس کیچ کی نمائندگی دو مہینے کیلئے بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کو سونپ دی گئی۔
اس سلسلے میں 24فروری2019 کو پارٹی آفس میں پریس کانفرنس سے عوام کی ترجمانی کرنے کا بلندبانگ دعوی کیاگیا۔ چار مہینے گزر جانے کو ہیں کسی عوامی مسئلہ پر احتجاج اورریلی نکالنا در کنار کسی مسئلے پر بیان تک جاری نہیں کیا گیااور نہ ہی اپنے بنائے گئے۔
اصولوں کے مطابق دو مہینے مکمل ہونے پر آل پارٹیزالائنس کے انتخابات کرائے گئے جس سے واضح ہوتا ہے کہ آل پارٹیزالائنس کا قیام محض ایک سیاسی شو تھا اور انکے درمیان ہم آہنگی کی باتیں صرف زبانی جمع خرچ تھیں دلوں میں وہ زنگ آلودگی کا پیمانہ رکھتے ہیں عوامی حلقوں نے اسے کیچ کی ناکام ترین سیاسی الائنس قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ماضی میں آل پارٹیز ایکشن کمیٹی کیچ جن مقاصد کیلئے بنائے گئے تھے وہ اپنے عوامی ایجنڈے پر سو فیصد کھڑا اترے ہیں۔
کیچ میں ماضی کی نسبت بے شمار عوامی مسائل ہیں لیکن موجودہ آل پارٹیزالائنس نے ان کے حل کیلئے نکلنے کی زحمت تک نہیں کی ہے انکا کہنا ہے کہ اسکے فلاپ ہونے کی وجہ پارٹیوں کے درمیان آپس میں پانے والے چپقلشیں ہیں جو ماضی کی نسبت مزید ناسور ہوچکے ہیں،عوامی حلقوں نے مطالبہ کیاہے کہ آل پارٹیز الائنس کی قیادت مخلص اورعوام دوستوں کے حوالے کرکے سیاسی وذاتی مفادات اوراختلافات سے بالاترہوکرصرف اورصرف عوام مہنگائی اورلوڈشیڈنگ جیسے دیگرمصیبوں سے نکالنے کے بارے میں سوچا جائے۔