کوئٹہ: بلوچستا ن حکومت نے عید الفطر پر کھلونا اسلحہ اور آتش بازی کے سامان کی خرید و فروخت کوصوبے بھر میں ممنوع قرار دیتے ہوئے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنر ز کو پابندی پر سختی سے عملدرآمد کرانے کی ہدایت کردی ہے۔
بلوچستان حکومت کے ترجمان لیاقت شاہوانی کے مطابق صوبائی حکومت نے بچوں میں بڑھتے اسلحہ کے رجحانات کی حوصلہ شکنی کے لیے پلاسٹک سے بنے اسلحہ نما کھلونوں کی خریدوفروخت پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔
انہوں نے عوام سے معاشرے میں کلاشنکوف کلچر کے خاتمے کے لیے پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے ساتھ تعاون کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ والدین اپنے بچوں کے ہاتھ میں اسلحہ دینے کے بجائے قلم دے کر قوم کے معماروں کا مستقبل سنوارنے اور شدت پسندی کے خاتمے کیلئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ بچوں میں منفی تاثر کو سرے سے ہی ختم کیا جائے اورمثبت خیالات کو بچوں کے معصوم زہنوں میں پید ا کیا جائے۔
واضح رہے ہر سال کوئٹہ میں عید کے موقع پر گلی محلوں میں سرعام فروخت ہونے والی کھلونا نما بندوقوں اور پستولوں کے چھرے لگنے سے متعدد بچے زخمی ہوجاتے ہیں۔ اکثر ایسے واقعات بھی رونما ہوتے رہے ہیں کہ چھرے لگنے سے بچوں کی آنکھیں ضائع ہوئی ہیں۔ عوامی حلقوں ک حکومتی پابندی کا خیر مقدم کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت متعلقہ تھانوں کے عملے اور ضلعی انتظامیہ کو پابند بنائے کہ وہ کھلونا نما اسلحہ کی خریدوفروخت پر عائد پابندی پر مکمل عملدآمد کو یقینی بنائے۔
عوامی حلقوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہر سال پسند پر پتنگ اڑانے پر عائد پابندی کے باوجود پولیس موبائلوں کی موجودگی میں دوکانوں پر سرعام پتنگ اور ڈور فروخت ہوتے ہیں کہیں ایسا نہ ہو کہ حکومتی پابندی کے باجود بچے گلی محلوں میں موجود دکانوں پر ممنونہ قرار دیئے کھلونا نما اسلحہ سے ایک دوسرے پر زخمی کرتے رئیں۔ عوامی حلقوں نے حکومت سے کوئٹہ کے مرکزی بازاروں میں اسلحہ نما کھلونے فروخت کرنے والے دوکانداروں کیخلا ف کریک ڈا?ن کا مطالبہ کیا ہے۔