|

وقتِ اشاعت :   September 29 – 2019

کوئٹہ : بی ایس او پجار کے زیر اہتمام گزشتہ روز پنجاب یونیورسٹی میں بلوچستان کے طالب علموں پر اسلامی جمعیت طلبا کی طرف سے تشدد کے خلاف گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج اوستہ محمد سے پرامن احتجاجی نکالی گئی۔

احتجاجی ریلی مختلف جگہوں سے ہوتی ہوئی یوبی ایل چوک پر جلسے کی شکل اختیار کی ریلی کی قیادت بی ایس او پجار کے مرکزی چئیرمین واجہ حمید بلوچ نے کی ریلی کے شرکا سے بی ایس او پجار مرکزی چیئرمین حمید بلوچ، نیشنل پارٹی ریجنل سیکٹری ماما ستار بلوچ، اور صوبائی انفارمیشن سیکٹری نعیم بلوچ نے خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے طالبعلموں پر پنجاب یونیورسٹی میں اسلامی جمعیت طلبہ کی بے رحمانہ تشدد کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانوں پر مسلسل حملے کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے بلوچستان کے نوجوانوں کو تعلیم سے دودر دھکیلنے کی سازش کی جارہی ہے بی ایس او پجار یہ کسی صورت میں قبول نہیں کرے گی۔

مزید چئیرمن بلوچ نے کہا کہ ایسا نہیں کہ اس سال طلبا پر تشد ہوا ہے بلکہ ہرسال اسی طرح طلبا جو بلوچستان سے تعلق رکھتے ہیں پنجاب کی یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں ان پر تشدد کیا جاتا ہے ان مسلسل حملوں سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ انتہا پسندی سوچ کو مزید پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے اور تعلیمی اداروں کے ماحول کو خراب کیا جارہا ہے بی ایس او پجار بلوچستان سے تعلق رکھنے ان طلبا جو پاکستان کی کسی بھی یونیورسٹی میں زیر تعلیم ان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے اور ان کے ساتھ کسی قسم کی زیادتی برداشت نہیں کرے گی۔

اسلامی جمیعت طلبہ ہوش کے ناخن لے طلبا پر تشدد کرے وی سی یونیورسٹی آف پنجاب کا بھی یونیورسٹی کا تعلیمی ماحول کرنے میں ہاتھ ہے کیونکہ وی سی جامعہ پنجاب گنڈو کی پشت پناہی کر رہا ہے۔

ہم حکومت بلوچستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پنجاب حکومت کی طرح رابطہ کرکے بلوچ طلبا پر تشدد کرنے والوں کے خلاف کاروائی کروائی جائے اور بلوچستان کے جو طلبہ پنجاب کے مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں انہیں تحفظ فراہم کیا جائے اگر یہ تشدد کا سلسلہ اسی طرح جاری رہا تو بی ایس او پجار پورے ملک میں اپنے احتجاجی لائحہ عمل کو سخت کرے گی۔