کراچی: لیاری عوامی محاذ کی جانب سے منشیات،،بلڈرز مافیا، ملیر اور کاٹھور میں بحریہ ٹاون کے غاضبانہ قبضہ خے خلاف لیاری آٹھ چوک سے ریلی نکالی گئی، ریلی میں سیاسی، سماجی، سول سوسائٹی سمیت مختلف مکتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
ریلی آٹھ چوک،بزنجو چوک سے ہوتا ہوا چاکیواڑہ پر جلسے کی شکل اختیار کرگئی، ریلی شرکاء سے بزرگ سیاستدان یوسف مستی خان، معروف تاریخ دان گل حسن کلمتی، لیاری عوامی محاذ کے آرگنائزنگ باڈی کے سیکرٹری جنرل عبدالخالق زردارن سمیت دیگر نےخطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیاری کے نوجوانوں کو پہلے گینگ وار کا شکار بناکر نسل کشی کی گئی۔
مگر اب معصوم محنت کش غریب علاقوں کے نوجوانوں کو نشے کی لت پر مبتلا کرنے کیلئے منشیات فروشی عام کی جارہی ہے تاکہ نشے کے ذریعے نسل کشی کی جاسکے افسوسناک امر یہ ہے کہ انتظامیہ تمام تر صورتحال سے آگاہ ہوکر بھی آنکھیں چھرا رہی ہے جو کہ قابل مذمت عمل ہے، دوسری جانب لیاری میں بلڈر مافیا کو سرگرم کردیا گیا ہے۔
بڑی بڑی عمارتیں رشوت کے عوض تعمیر کئے جارہے ہیں جس کا مقصد لیاری کو کنکریٹ میں تبدیل کرکے مسائلستان بنانا چاہتے ہیں جبکہ ملیر، کاٹھور اور گڈاپ کے قدیم ترین باشندوں کے ہزاروں ایکڑ زمینوں پر بزور طاقت قبضہ کرکے بحریہ ٹاون کی تعمیرات کی جارہی ہے۔
صوبائی حکومت اور انتظامیہ لیاری سے منشیات کا فوری خاتمہ، دو منزلہ عمارت سے زیادہ کسی بھی عمارت کی تعمیر کی اجازت نہ دے اور ملیر، کاٹھور اور گڈاپ کے لوگوں کی زمینیں واپس کرکے بحریہ ٹاون کا منصوبہ ختم کیا جائے وگرنہ ہم سخت احتجاج کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔