چمن: مولانا محمد حنیف شہید کے فاتحہ خوانی کا سلسلہ جاری رہا مولانا محمد شیرانی حافظ حمداللہ کی فاتحہ خوانی کیلئے آمد اس موقع پر مولانا محمد شیرانی نے خظاب میں کہاکہ شہید کبھی مرتے نہیں وہ ہمیشہ زندہ رہتے ہیں ہم نے ایسے کہی قربانیاں دی ہے اور دیتے رہینگے۔
انہوں نے کہاکہ اس ملک میں آج تک کسی کے بھی قاتل نہیں بکڑے گئے ہیں ہم حکومت سے یہ کہتے ہیں کے وہ امن و امان ہمیں ٹیکے پر دے جو بھی بجٹ امن وامان کیلئے خرچ کیا جاتا ہے اُس میں سے ہم دس پرسنٹ ان کو کمشن کے طور پر واپس کرینگے اور وہ لوگ جو کسی بھی دہشتگردی میں متاثر ہو ان کے ستاھ بھی مکمل تعاون کی جائے گی۔
مولانا محمد خان شیرانی نے کہاکہ پاکستان ایک ایسا ملک ہے جہاں پر پیسوں کے بدلے سب کچھ دستیاب ہے اور جمعیت نے ایسے کہی جنازے اٹھائے ہیں اور اٹھاتے رہینگے ہمیں افسوس ہے وقت کے حکمرانوں پر جو اس طرح کے واقعایات پر بھی خاموش ہے وطن سب کو عزیز ہے اللہ سے دعا ہے کے مولانا محمد حنیف کی شہادت قبول فرمائیں مرنا سب ہے اور یہ ایک حقیقت ہے۔
دوسری جانب سنیٹر حافظ حمد اللہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ مولانا محمد حنیف کی شہادت پر جمعت کو فخر ہے اس ملک میں کسی کے قاتلوں کو آج تک گرفتار نہیں کیا گیاجو لمحہ فکریہ ہے انہوں نے کہاکہ مولانا محمد حنیف شہید مرے نہیں شہید مرتے نہیں وہ ہیمشہ زندہ رہتے ہیں ہم ان کے خاندان کے ستاھ ہے پوری جمعیت ان کے ساتھ ہے اس ملک میں بڑے بڑے جنرل مرے ان کا نام تک کوئی نہیں لے لیا جنرل یحییٰ خان جنرل ضیائالحق مشرق جیسے زوراور لوگ تھے۔
آج کوئی پوچھنے والا نہیں میں پوچھتا ہو کہاہے وہ لوگ جو کہتے ہیں ہم اندھرے میں سوئی ڈونڈ سکتے ہیں تو کیسے ان لوگوں کو آج تک نہیں پکڑا جاسکا ہے پاکستان میں مولوی حسن جان کے قاتل اور ان کے علاوہ بڑے بڑے عالم دین قاتل ہوئے جن کے قاتلوں کو آج تک گرفتار نہیں کیا گیا انہوں ان سب کا زمہ دار حکومت وقت اور اداروں کو ٹہرایا۔
انہوں نے کہاکہ مشرف پر حملہ والوں کو گرفتار کر کے فوجی عدالت میں پانسی دی گئی مگر کسی اور کے قاتلوں کو کیو گرفتار نہیں کیا جاتا ہے ہم سمجھتے ہیں کے وہ لوگ زوراور ہے مگر یہ نظام کب تک جاری رہیگا انہون نے مولانا محمد جنیف کی شہادت کو جمعیت کیلئے ایک بہت بڑا نقصان قرار دیا۔