|

وقتِ اشاعت :   October 7 – 2019

خضدار: بی این پی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ ڈیمز نہ ہونے کی وجہ سے بلوچستان میں واٹر لیول انتہائی تیزی سے گر رہی ہے،اگر آج ہم نے منصوبہ بندی نہیں کی سنگین صورتحال کو نظر انداز کر دیا تو آنے والا کل ہمیں آباد نہیں بنجر زمینیں نظر آئیں گی۔

ڈیمز نہ ہونے کی وجہ سے لاکھوں کیوسک پانی سمندر میں جا گرتی ہے جس کا نقصان ہمیں واٹر ٹیبل نیچے گر جانے کی صورت میں مل رہی ہے اور منفی اثرات انسانی زندگی،زراعت پر بھی پڑ رہے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے وڈھ میں زیر تعمیر ٹک ڈیم کا معائنہ کرنے کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں ڈیم کی تعمیر کے متعلق بریفنگ بھی لی اس موقع پر علاقائی معتبرین نے سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کی اور ڈیم کے متعلق اپنے خدشات کا اظہار کیا رکن قومی اسمبلی نے ان کی خدشات سنی اور انہیں ہر ممکن طریقے سے حل کرنے کا بھی اظہار کیا اور کہا جن جن لوگوں کی زمین ڈیم کی وجہ سے متاثر ہوئے ہیں ان کے مسائل بھی حل کیں جائیں گے۔

ڈیم سائٹ کا معائینہ کے موقع پر اپنی گفتگو میں سردار اختر جان مینگل نے کہا کہ ٹک ڈیم کی تعمیر سے آس پاس کے علاقوں کو بھر پور فائدہ ملے گا اور زراعت کے شعبے میں بھی ترقی نظر آئے گی بلوچستان میں ڈیموں کی تعمیر نہ ہونے کی وجہ آج بلوچستان واٹر لیول انتہائی تیزی سے گر کر سرخ فیتہ کو ٹچ کر چکا ہے لاکھوں ایکڑ اراضیات بنجر بن چکے ہیں جبکہ آگے بھی اگر ہم نے منصوبہ بندی نہیں کی تو آج جہاں جہاں ہمیں زراعت نظر آ رہی ہے وہ بھی بنجر ہو جائیں گے۔

اس لئے ڈیموں کی تعمیر میری زاتی ترجحات میں سر فہرست ہیں انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اگر ماضی میں ڈیموں کی تعمیر پر زیادہ توجہ دی جاتی تو آج بلوچستان کے بعض علاقے جو زراعت کے حوالے سے اپنی ایک پہنچان رکھتی تھی و اٹر لیول نیچے جانے کی وجہ سے آج وہاں خشک سالی کی جیسی صورتحال ہے بلوچستان کے لاکھوں کیوسک پانی سمندر برد ہو رہا ہے۔

دریں اثناء وڈھ میں بی این پی سارونہ کے ایک وفد میر عبدالرحیم دینارزئی کے سربراہی میں سردار اختر جان مینگل سے ملاقات کی جس میں لک ٹوکن کا منشی محمد جان دینارزئی،میر خدا بخش سمیت دیگر شامل تھے۔