مستونگ: پاکستان ورکرز کنفیڈریشن بلوچستان کے زیر اہتمام ایکسئین اری گیشن مستونگ کے مزدور کش پالیسیوں کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب میں مظاہرہ کیا۔
مظاہرین سے پاکستان ورکرز کنفیڈریشن کے صوبائی صدر ماما سلام صوبائی جنرل سیکرٹری علی بخش جمالی ضلع مستونگ کے صدر میر احمد بلوچ آصف پرکانی نائب صدر آغا نصیر شاہ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایکسین ایریگیشن مستونگ کی جانب سے پاکستان ورکرز کنفڈریشن مستونگ کے نائب صدر آغا نصیر شاہ و دیگر ملازمین کی بلاجواز اور غیر قانونی تنخواوں سے بارہ بارہ ہزار روپے کی کٹوتی کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ملازم کش اقدام کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
انھوں نے کہا کہ درجہ چہارم کے ملازمین پہلے ہی سے ہوشربا مہنگاہی اور کم تنخواوں کی وجہ سے فاقہ کشی اور کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ دوسری جانب کرپٹ و نااہل ایکسئین بلاجواز درجہ چہارم کو نہ صرف ذہنی کوفت کا شکار بنا دیا ہے بلکہ ان کے تنخواوں سے کٹوتی کرکے مزدور کش پالیسی کا ثبوت دیا جو قابل مذمت ہے انہوں نے کہا کہ ایکسئین اری گیشن کے ملازمین اور محکمہ کے لیئے ناسور بن چکے ہیں جو ملازمین کے چار کول کوارٹرز اور کالونی کے ٹیوب ویل کی مرمت کے لیئے آنے والی تمام رقم بھی خردوبرد کیئے۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ ایریگشن مستونگ کے آغا نصیر شاہ و دیگر ملازمین ہمشہ آن ڈیوٹی رہا ہے اور حاضری رجسٹرڈ میں انکی حاضریوں کا ریکارڈ بھی موجود ہیں لیکن اس کے باوجود مزکورہ مزدور دشمن ایکسین کی جانب سے تنخواوں سے کٹوتی سمجھ سے بالاتر اور انتقامی کاروائی ہے انھوں نے کہا کہ ایکسین ایریگیشن مستونگ خود ایک نا اہل آفیسر ہے جو مہینے میں صرف ایک یا دو بار آفس آتے جسکی نا اہلی کی وجہ سے ایری گیشن ملازمین کے ریٹائرڈمنٹ اور ڈیتھ کیسز گزشتہ 6 مہینوں سے سردخانے کی نذر کی گئی ہے۔
موصوف کو اتنا بھی وقت نہیں کہ ان پر دستخط کرے اس کے علاوہ ایری گیشن آفس اور ملازمین کی کالونی میں ایک سال سے پینے کی پانی نا پید ہے جبکہ اس نا اہل آفیسر کی غفلت و لاپروائی کی وجہ سے کالونی کی مرمت کے لیے فراہم کردہ رقوم کا کچھ پتا نہیں اسے زمین کھا گئی یا آسمان نگل گئی۔
پاکستان ورکرز کنفڈریشن کے رنماوں نے کہا کہ ہم واضع کرنا چاہتے ہے کہ ایکسین اری گیشن مستونگ اپنی اس ظالمانہ اور مزدور دشمن اقدامات ترک کرے بصورت دیگر پاکستان ورکرز کنفڈریشن سخت سے سخت لائحہ عمل کا اعلان کرنے سے گریز نہیں کرینگے جبکہ مزکورہ نا اہل آفیسر کی تنخواوں سے کٹوتی جیسے مزدور دشمن اقدامات اور مزدور کش انتقامی کاروائی کے خلاف نہ صرف لیبر کورٹ سے بھی رجوع کرنے کا فیصلہ کیا جائے گا بلکہ ان کے تبادلے تک ہمارے احتجاجی تحریک جاری رہے گا