|

وقتِ اشاعت :   October 15 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان فارماسسٹس الائنس نے20 اکتوبر تک نئی اسامیوں کا نوٹیفیکیشن جاری نہ ہونے کی صورت میں پیر 21 اکتوبر سے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کرنے کا اعلان کردیا۔

اس بات کا اعلان الائنس کے چیئرمین ڈاکٹر قطب ساگر نے پیر کو الائنس کے صدر ڈاکٹر عطا محمد ناصر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر فاماسسٹس کی بڑی تعداد بھی موجود تھی۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے فارماسسٹس 128 دن سے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بھوک ہڑتالی کیمپ لگا کر جمہوری انداز مین اپنے بنیادی حق روزگار کے لئے احتجاج کررہے ہیں۔

اس دوران پرامن احتجاجی ریلیاں نکالی گئیں، بلوچستان اسمبلی کے سامنے چار بار پرامن احتجاج ریکارڈ کرایا، حکومتی ارکان اسمبلی اور دیگر حکام کو مسائل سے آگاہ کیا،مظاہرئے کیے اور جمہوری انداز میں حکومت کو اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ ایک مرتبہ وزیر اعلیٰ نے خود ہمیں روزگار دینے کا وعدہ کیا جس پر اب تک عمل درآمد نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ کے پرنسپل سیکرٹری نوالامین مینگل کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی گئی۔

جس مین سیکرٹری صحت حافظ عبدالماجد اورعزیز جمالی شامل ہیں،کمیٹی نے ہمارئے مسائل سسنے کے بعد ایک ہفتے مین فارماسسٹس کے لئے نئی اسامیوں کا اعلان کرنے کا وعدہ کیامگر ایک ماہ کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی نوٹیفیکشن جاری نہیں کیا گیا جس کے بعد اب الائنس نے فیصلہ کیا ہے کہ اگر 20 اکتوبر تک نئی اسامیوں کا نوٹیفیکیشن جاری نہ ہونے کی صورت میں پیر 21 اکتوبر سے تادم مرگ بھوک ہڑتال شروع کردیں۔

گے اور اس دوران کسی بھی فارماسسٹس کو کوئی نقصان پہنچا تو اس کا مقدمہ صوبائی حکومت اور محکمہ صحت کے حکام کے خلاف درج کرئی جائے گی۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ محکمہ خزانہ کو 260 اسامیوں کی سمری بھیجی گئی ہے جس پر کوئی پیشرفت نہیں کی جارہی ہے، ایک سوال پر انہوں نے کہ صوبے کے تمام اسپتالوں میں صبح کی شفت مین تو فارماسسٹس ہیں لیکن ایوننگ اور رات کی شفٹوں میں کوئی فارماسسٹس نہیں۔