کوئٹہ : جامعہ بلوچستان کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جاوید اقبال کے زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔ جس میں پرووائس چانسلر ڈاکٹر محمد عالم مینگل، ڈاکٹر سعود تاج، ڈین فیکلٹیز، شعبہ جات کے سربراہاں، جامعہ کے رجسٹرار سمیت دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس میں جامعہ سے متعلق مختلف امورکو زیر غور لایا گیا، موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور آئندہ کے لا ئع عمل کے حوالے سے مختلف فیصلے کئے گے۔ اور اس امر پر تشفیش کا اظہار کیا گیا کہ بغیر سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت جامعہ کو پستی کی جانب دکھیلا جارہا ہے۔اور تمام مکتب فکر کے نمائندوں کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔
اس موقع پر وائس چانسلر نے کہا کہ گزشتہ دنوں جس طرح میڈیا کے زریعے جامعہ کی کردار کشی کی گئی وہ انتہائی افسوس ناک امر ہے۔ کیونکہ اس مادر علمی نے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے لئے ہمیشہ سے اپنا کردار ادا کرتی رہی ہے۔ اور مستقبل میں بھی وہ اسی تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے صوبے میں اعلیٰ تعلیم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے اپنا کردار ادا کرتی رہے گی۔
کیونکہ جس واقعہ کو بڑا چڑھا کر پیش کیا گیا وہ ابھی تک وفاقی ادارہ ایف آئی اے کے زیر نگرانی میں ہے۔ جنہوں نے ابھی تک اپنا رپورٹ پیش نہیں کیا ہے۔ اور جامعہ کے رائے کو سنے بغیر میڈیا میں اس معاملے کے حوالے سے خبریں چلائی گئیں۔کیونکہ یہ ایک حساس معاملہ ہے۔ اور جامعہ بلوچستان ایف آئی اے سمیت ہر اس ادارے کے ساتھ مکمل تعاون کرے گی جو اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں۔ اور کوئی بھی اس میں ملوث پایا گیا اس کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ بلوچستان ایک نازک دور سے گزررہا ہے۔ صوبائی پارلیمنٹ، سیاسی جماعتوں اور ہر مکتب فکر کے لوگوں کی زمہ داری بنتی ہے کہ وہ اپنا کردار ادا کرتے ہوئے اس مادر علمی کو بحرانی کیفیت سے نکال کر اپنی اصل مقصد اعلیٰ تعلیم کے حصول کی جانب گامزن کرسکیں۔ کیونکہ جامعہ نے بڑی مشکلات اور جدوجہد کے بعد اپنا ایک بہتر مقام بنایا ہے۔