|

وقتِ اشاعت :   June 10 – 2014

کراچی: سابق وزیر داخلہ  عبد الرحمان ملک کا کہنا ہے کہ حکومت کو طالبان کے ساتھ مذاکرات کا مذاق ختم کر کے ان کے خلاف آپریشن کرنا چاہیئے۔ کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عبد الرحمان ملک کا کہنا تھا کہ کراچی میں ایئر پورٹ ہونے کے والے حملے کے بعد جس طرح “ظالمان” نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے یہ پوری قوم کے لئے لمحہ فکریہ ہے، ظالمان نے حکومت کے ساتھ امن مذاکرات کی دھجیاں بکھیر دی ہیں، حکومت کو اپوزیشن کو اعتماد میں لے کر دہشت گردوں کے خلاف ٹارگیٹڈ آپریشن کرنا چاہیئے، دہشت گردوں کے خلاف اٹھائے جانے والے ہر اقدام میں پیپلز پارٹی حکومت کا ساتھ دے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان انٹیلی جنس ادارے کالعدم تحریک طالبان کے سربراہ فضل اللہ کو مدد فراہم کر رہے ہیں جو پاکستان میں تخریب کاری کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔ سینیٹر عبد الرحمان ملک نے کہا کہ کراچی ایئرپورٹ پر حملہ وفاقی حکومت کی مکمل ناکامی ہے کیونکہ ملک کے تمام ایئرپورٹس وفاقی حکومت کے زیر اثر آتے ہیں، ایک ہفتہ قبل وزارت داخلہ نے کسی بڑے دہشت گرد حملے کی اطلاع دے دی تھی تو متعلقہ حکام نے کیوں حفاظتی اقدامات نہ اٹھائے، اگر بروقت اقدامات اٹھا لئے جاتے تو یہ افسوسناک واقعہ نہ پیش آتا۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کو ملک بھر کے تمام ایئرپورٹس اور حساس مقامات پر بھرپور سیکیورٹی انتظامات فراہم کرنے چاہیئیں تاکہ مستقبل میں اس قسم کے واقعات سے بچا جا سکے۔