پسنی +گڈانی +کراچی : سمندری طوفان کیار کے اثرات مکران کے ساحلی علاقوں میں نمودار ہونا شروع ہوگئے۔ گوادر، پسنی اور اورماڑہ میں سمندری پانی گھروں اور مکانات میں داخل۔ انتظامیہ نے تمام محکموں کو الڑٹ رہنے کا حکم دیا۔
تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان کیار کے اثرات مکران کے ساحلی علاقوں میں پہنچ گئے۔ گوادر میں سمندر کی مست موجیں ساحل کے قریبی عمارات میں داخل ہوگئے۔ جبکہ اورماڑہ میں بھی لہریں آبادی کے اندر داخل ہونے سے پانی گھروں میں جمع ہوگئی۔جبکہ ساحلی شہر پسنی میں سمندر کی مست موجیں مقامی آبادی میں داخل ہوگئے۔
پسنی کے علاقے وادسر میں پانی ہائی سکول، سمیت قریبی گھروں میں داخل ہوگء۔جبکہ آخری آمدہ اطلاعات کے مطابق پسنی،گوادر اور اورماڑہ کے زیادہ تر علاقے محفوظ ہیں۔ اور سمندر کی لہریں صرف سمندر کے بہت ہی قریب آبادی کے قریب پہنچ گئے۔جبکہ گوادر میں سمندری طوفان کیار سے بچنے کے لئے چھوٹی کشتیوں کو کنارے تک پہنچایا جارہا ہے علاوہ ازیں لسبیلہ کے ساحلی علاقے گڈانی اور ڈام میں سمندری پانی آبادی میں داخل ہوگیا۔
گوٹھ عبداللہ ڈگارزئی کا کازوے سمندری لہروں کی نذر ہوگیا گوٹھ کا گڈانی سے زمینی رابطہ منقطع جبکہ گڈانی شہر اور آبادی کو ملانے والا کازوے بھی ٹھوٹ گیا۔ علاقائی زرائع کے مطابق بحیرہ عرب سے اٹھنے والا سمندری طوفان کے اثرات گڈانی کے سا حل پر نمودار ہونے لگے عوام میں خوف ہراس پھیل گیا۔
گوٹھ عبداللہ ڈگارزی کا کازوے سمندری لہروں کی نذر ہوگیا جبکہ گڈانی شہر اور آبادی کو ملانے والہ کازوئے بھی ٹھوٹ گیا جس زمینی رابطہ منقطع ہوگیا دوسری جانب سمندری پا نی آبادی میں داخل ہونے سے گھروں کو بھی جزوی نقصان پہنچا جبکہ ڈام بندر میں بھی سمندرآپے سے باہر ہوگیا سمندرکا پانی ڈام شہر سمیت ارگرد کی آبادی میں داخل ہوگیا جس سے شہر کا کافی حصہ اور چند گھروں میں پانی داخل ہوگیا محکمہ موسمیات کے سمندر طوفان کی پیشگوئی پیش نظربحیرہ عرب میں آئندہ میں چند آنے والے طوفان کے خدشات سے گڈانی اور ڈام سمیت ساحلی علاقوں کے رہا ئشیوں میں خوف پیدا ہوگیا۔
انہوں نے حکومت بلوچستان سے پیشگی حفاظتی اقدامات کرنے کا مطالبہ کیاہے۔سمندر طوفان کیار کے باعث شہر میں تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے جب کہ طوفان سے ساحلی پٹی کے علاقے زیر آب آگئے۔محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں سائیکلون کیار کے باعث تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے اور شمال مشرق سے 18 سے 27 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں۔
محکمہ موسمیات کا کہنا ہیکہ کراچی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 35 سے37 سینٹی گریڈ تک رہ سکتا ہے اور شہر میں کم سے کم درجہ حرارت 22 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جب کہ ہوا میں نمی کا تناسب 33فیصد ہے۔دوسری جانب سمندری طوفان کیار کے باعث رات گئے سمندر کی سطح بلند ہوگئی اور ساحلی پٹی پر واقع علاقے زیر آب آگئے۔طوفان کے باعث ابراہیم حیدری کیعلاقے ریڑھی گوٹھ، لٹھ بستی اور چشتہ گوٹھ کے گھروں میں سمندری پانی داخل ہوگیا۔
محکمہ موسمایت نے طوفان کے سبب مچھیروں کو گہرے سمندرمیں نہ جانے کی ہدایت کی ہے۔ ادھر پیپلز پارٹی کے ایم این اے آغا رفیع اللہ نے بتایا کہ طوفان سے متاثرہ افراد کیلئے عارضی کیمپ لگائے جا رہے ہیں۔ ایدھی حکام کا کہنا ہے ابراہیم حیدری کے اطراف میں اب سیلابی صورتحال نہیں۔ بحیرہ عرب میں آنیوالا طوفان کراچی کے ساحل سے 860 کلو میٹر دور ہے تاہم اس کی شدت میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے بحیرہ عرب میں اب تک اٹھنے والوں طوفانوں میں یہ سب سے طاقتور طوفان ہے، طوفان کے زیر اثر کراچی سمیت سندھ اور مکران کے کئی اضلاع میں آندھی اور گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان ہے، گرد آلود ہوائیں بھی چلیں گی۔