حب : سمندری طوفان کیار کے اثرات گڈانی اورسونمیانی وندر کے ساحلی علاقوں میں ظاہر سمندری لہروں میں اضافہ کے سبب سمندری پانی نشیبی علاقوں میں داخل،اسسٹنٹ کمشنر حب،تحصیلدار گڈانی، تحصیلدار سونمیانی اور پولیس چوکی ڈام بندر کے انچارج کا اپنے عملے سمیت نشیبی علاقوں کادورہ۔
ماہی گیر تیس اکتوبر تک گہرے سمندریں ماہی گیری کیلیے جانے سے اجتناب برتیں اسسٹنٹ ڈاہریکٹر فشریز حب جلیل احمد بلوچ تفصیلات کے مطابق سمندری طوفان کیار کی بحرہ عرب میں موجودگی کے باعث گڈانی اور سونمیانی وندر کے ساحلی علاقوں سونمیانی ڈام بندر اور بھڑہ کی ماہی گیری کی بستیوں کے نشیبی علاقوں میں سمندری پانی داخل ہوجانے کے سبب۔
ماہی گیروں کے گھروں میں رکھی ہوئی اشیائے خوردونوش کی چیزیں اور گھریلو طورپر استعمال میں آنی والی قیمتی سامان سمندری پانی کی وجہ سے گیلے ہوکرناقابل استعمال ہوگئے جبکہ سونمیانی ہور اور اوپن سی کے چینل پر سمندری لہروں میں غیرمعمولی اضافہ ہونے کی وجہ سے ماہی گیروں کو اوپن سی میں آنے اور جانے میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑااسسٹنٹ کمشنر حب کیپٹن (ر) مہر اللہ بادینی،تحصیلدار گڈانی مہیم خان گچکی نے گڈانی کے مختلف علاقوں کا دورہ کیا۔
اور ماہی گیروں کے مسائل سننے اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر حب کیپٹن(ر) مہر اللہ بادینی نے ماہی گیروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی خصوصی ہدایت پر ڈی سی لسبیلہ،ضلعی اور حب انتظامیہ اس مشکل گھڑی میں آپ کے ساتھ ہیں اس حوالے سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر حب جلیل احمد بلوچ نے اپنے ایک جاری کردہ بیان میں مقامی ماہی گیروں کو خبردار کرتے ہوئے کہاکہ وہ تیس اکتوبر تک گہرے سمندر میں ماہی گیری کی غرض سے جانے سے گریز کریں۔
انہوں نے کہاکہ سمندری طوفان کیار کی موجودگی کے سبب سمندری لہروں میں غیر معمولی اضافے کے باعث ماہی گیر اپنی جان ومال کے تحفظ کو مدنظر رکھتے ہوئے گہرے سمندر میں جانے سے اجتناب برتیں تاکہ کسی ناخوشگوار سانحہ سے محفوظ رہا جاسکے۔
علاوہ ازیں تحصیلدار سونمیانی وندر عبدالغفور موندرہ نے پولیس چوکی ڈام بندر کے انچارج اے ایس آئی نزرمحمد انگاریہ اور اپنے عملے دفعدار لیویز فورس امیر بخش جاموٹ اللہ ڈینہ پولیس کے اہلکار طاہر علی عبدالحفیظ جاموٹ ودیگر کے ہمراہ سونمیانی ڈام بندر کے نشیبی علاقوں کا دورہ کیا اور اس موقعہ پر ماہی گیروں کو سمندری طوفان کے ممکنہ خطرے سے بچنے کیلیے گہرے سمندر میں جاکر ماہی گیری کرنے سے اجتناب برتنے کی ہدایت کی سمندری پانی کی نشیبی علاقوں میں داخل ہونے سے کسی قسم کی جان نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔