|

وقتِ اشاعت :   November 5 – 2019

تمبو: ضلع نصیرآباد کے تحصیل بابا کوٹ سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین نے ضلعی انتظامیہ کی جانب سے زرعی زمین سے بے دخل کرنے کے خلاف ڈیرہ مرادجمالی میں احتجاجی ریلی نکال کرسندھ بلوچستان قومی شاہراہ کو مکمل طور پر بلاک کردیا۔

ڈپٹی کمشنر نصیرآباد سے کامیاب مذاکرات اور یقین دیہانی کے چار گھنٹوں بعد قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لئے کھول دیاگیاتفصیلات کے مطابق نصیرآباد کی تحصیل باباکوٹ سے تعلق رکھنے والی سینکڑوں خواتین نے اپنی موروثی زمین ضلعی انتظامیہ کی جانب سے مبینہ طور پر بے دخلی کے خلاف ڈیرہ مرادجمالی میں عمرانی ہاوس سے ریلی نکال کر ڈی سی چوک پر پہنچ کر سندھ بلوچستان قومی شاہراہ پر رکاوٹیں کھڑی کرکے بلاک کردیااوردھرنادیاجس کے باعث دونوں جانب گاڑیوں کی لمبی قطارلگ گئی اور مسافروں کو شدید مشکلات کاسامنا کرنا پڑا ریلی کے شرکا پاکستان اور پاک فوج کے حق میں اور ضلعی انتظامیہ کے خلاف شدید نعرہ بازی کرتی رہیں۔

اس موقع پر ریلی کے شرکاہ سے خطاب کرتے ہوئے ہوئے بخت جبار بلوچ،شب روز نواز،آمنہ عرض محمد سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فوجی چھاونی کے نام پر ہم سے ہماری صدیوں سے موروثی 30 ہزار کے لگ بھگ ایکڑ اراضی چھینی جا رہی ہے جس میں نصیرآباد کاضلعی انتظامیہ اور ریوینیو کے عملے کا اہم کردار ہے ہم اپنے آباو اجداد کی زمین پر آباد ہیں جو صدیوں سے ہمارے پاس ہے۔

انہوں نے الزام عائدد کیا ضلعی انتظامیہ اور محکمہ ریونیوکا بد دیانت عملہ جانبداری کا مظاہرہ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمیں ڈرایا دھمکایا جارہا ہے لیکن ہم واضح کرنا چا ہتے ہیں کہ ہم اپنی جان اور اپنا خون دیں گے لیکن اپنی زمین کسی صورت نہیں دیں گے۔

4گھنٹے تک قومی شاہراہ بلاک رہنے کے بعد ڈپٹی کمشنر نصیرآباد ظفر علی محمد شہی،ایس ایس پی نصیرآباد عرفان بشیر،ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جلیل احمد،اے ایس پی ڈیرہ مرادجمالی فہد خان کھوسہ،تحصیلدار بہادرخان کھوسہ نے خواتین کے ساتھ کامیاب مذاکرات کیئے اور یقین دیہانی کرائی کہ ان کی موروثی زمین پر کسی کو بھی قبضہ کرنے نہیں دیاجائے گا اور ضلعی انتظامیہ متاثرین کے ساتھ ہے جس کے بعد قومی شاہراہ کو ٹریفک کے لئے کھول دیاگیا۔