کوئٹہ: بلوچستان اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کے چیئر پرسن ماہ جبین شیران نے کہا ہے کہ جامعہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کرنے کے حوالے سے اب تک ذاتی طور پر کسی نے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم فون اور واٹس اپ کے ذریعے رابطہ کیا گیا جب تک ثبوت نہیں ہونگے اس وقت تک اس کیس میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔
ان خیالات کااظہاانہوں نے آن لائن سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ عدالت بھی واقعے کے ثبوت چاہتے ہیں جب ثبوت نہیں ہونگے تو پھر کیس کمزور ہوسکتا ہے بلوچستان پارلیمانی کمیٹی اس حوالے سے دن رات ایک کر کے معلومات اکھٹے کررہے ہیں تاہم جب تک حراساں کرنے والے طلباء وطالبات سامنے نہیں آتے اس وقت تک کیس مضبوط نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس بلوچستان ہائیکورٹ نے یہاں تک کہہ دیا کہ اگر اس کیس کیلئے کوئی الگ کمرہ مختص کرینگے تو ہم دینے کیلئے تیار ہیں اور معلومات دینے والوں کے نام کو بھی صیغہ راز میں رکھا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ آج بلوچستان پارلیمانی کمیٹی کا اجلا س ہوگا جس میں مزید معلومات اکھٹے ہوجائیں گے تاہم انہوں نے واضح کردیا کہ جا معہ بلوچستان میں طالبات کو ہراساں کرنے کے حوالے سے اب تک ذاتی طور پر کسی نے بھی کوئی رابطہ نہیں کیا تاہم فون اور واٹس اپ کے ذریعے رابطہ کیا گیا جب تک ثبوت نہیں ہونگے اس وقت تک اس کیس میں کامیابی حاصل نہیں کرسکتے۔