خضدار: بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسلر ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ نے کہاہے کہ کتب بینی اور کتابوں سے شوق رکھنے والے افراد کبھی بھی تاریک راہوں کے شکار نہیں ہوتے ہیں اور نہ ہی ان کا واسطہ ناکامی سے پڑتا ہے، مطالعہ اور کتابوں سے دوستی انسان کی زندگی اور معمولات میں کافی تبدیلی لاتی ہے، طلباء سمیت دیگر عام طبقات کو چاہیئے کہ وہ کتاب کو اپنا مشغلہ خاص بنائیں،کامیابی کے زینے چڑھ کر خود ہی اپنا مستقبل سنواریں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی بلوچستان کے زیر اہتمام بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار میں ایک روزہ بک فیسٹیول کے موقع پر کتابوں کے اسٹالز کے دورے کے موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پرووائس چانسلر سید مشتا ق احمد شاہ، رجسٹرار بلوچستان انجینئرنگ یونیورسٹی لیاقت لہڑی، بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین رشید بلوچ، زونل پریزیڈنٹ خالد بلوچ، سوشل ایکٹوسٹ ہماء رئیسانی، سمیت جامعہ کے طلباء و طالبات، انجینئرز، پروفیسرز، اساتذہ اور صحافیوں نے بک اسٹالز کا معائنہ کیا، خریداری کی۔
بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے سابق چیئرمین رشید بلوچ، زونل صدر خالد بلوچ نے مہمانوں کو بک فیسٹول کے بارے میں بریفنگ دی، اور کہا کہ یہ سلسلہ گزشتہ تین سالوں سے جاری ہے، اس سے قبل بھی خضدار میں بک فیسٹول منعقد کرچکے ہیں، اور یہ سلسلہ دیگر اضلاع میں بھی چلتا رہاہے، اب اس کے بعد جھالاوان میڈیکل کالج خضدار میں بھی بک فیسٹول لگارہے ہیں۔
اس کا مقصد طلباء و عام طبقات کو کتابوں کے حوالے سے شعور و آگاہی دینا ہے، اگر ایک مستندتاریخ دان، یا ایڈمنسٹریٹر اور یا استاذ و سیاستدان بننا ہے تو اس کے لئے ضروری ہے کتابوں کے مطالعہ کو اپنا سب سے زیادہ مشغلہ بنادیں، اور ہم نے مشاہدہ بھی کیا ہے کہ طلباء سمیت عام طبقات کتابوں سے کافی دلچسپی لیتے ہیں اور کتابیں پڑھتے بھی ہیں، یہی ہماری کامیابی کاراز ہے کہ جب کتاب سے دوستی بڑھے گی تو اخلاق اقدار میں نئی نسل کی کوئی ثانی نہیں ہوگا۔
بلوچستان یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنا لوجی خضدار کے وائس چانسل ڈاکٹر احسان اللہ خان کاکڑ نے کہاکہ ہمیں خوشی محسوس ہورہی ہے کہ طلباء میں بھی اتنا ذوق ہے کہ وہ کتابوں کے حوالے سے میلے بھی لگاتے ہیں اور دیگر طلباء و عام طبقات کی دلچسپی کو بڑھاتے ہیں ہماری کامیابی اسی میں مضمر ہے۔
تاریخ کا اگر مطالعہ کیا جائے تو کتاب ہی وہ واحد ذریعے ہے جو ہمیں ماضی اور مستقبل کے جھروکوں میں لے جاتی ہے اور ہمیں دنیاء سے آشنا کرتی ہے کتاب کے بغیر ترقی ناممکنات میں سے ہے، اس حوالے سے طلباء سمیت تمام طبقات کتاب کے مطالعے کو اپنا مقصد بنا دیں۔