کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان متبادل ذرائع سے توانائی کی پیداور کے لئے انتہائی موزوں خطہ ہے، سرمایہ کار کمپنیاں شمسی ودیگر ذرائع سے توانائی کی پیداوار کے ان مواقعوں سے بھرپور فائدہ اٹھاسکتی ہیں۔
صوبائی حکومت بھی شمسی توانائی کی پیداوار کے فروغ کے لئے اقدامات کررہی ہے اور زرعی ٹیوب ویلوں کی شمسی توانائی پر منتقلی کا منصوبہ جلد شروع کیا جارہا ہے، بلوچستان کے بجلی کے مسائل کے حل کے لئے نیپرا، کیسکو اور کے الیکٹرک کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے چیئرمین نیپرا توصیف ایچ فاروقی اور کے الیکٹرک حکام کے ساتھ منعقدہ اجلاس کے دوران کیا۔
پارلیمانی سیکریٹری برائے توانائی مبین خلجی، سیکریٹری توانائی شہریار تاج، ممبر نیپرا رحمت بلوچ، چیف آپریٹنگ آفیسر کے الیکٹرک بھی ملاقات میں موجود تھے جنہوں نے وزیراعلیٰ کو حب تابیلہ ٹرانسمیشن لائن کی اپ گریڈیشن کے مجوزہ منصوبے کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہاکہ صوبائی حکومت توانائی کے شعبہ میں سرمایہ کاری کرنے والی کمپنیوں کے ساتھ شراکت داری کے لئے تیار ہے، کے الیکٹرک لسبیلہ میں اپنے بجلی کے نظام کو بہتر بناکر اور صوبے کے مختلف علاقوں میں شمسی توانائی کے منصوبے قائم کرکے فائدہ اٹھاسکتی ہے۔
ا نہوں نے کہا کہ گڈانی میں پاکستان کی چوتھی بندرگاہ بننے کی صلاحیت موجود ہے جہاں حکومت نے صنعتی ترقی کے لئے پانچ ہزار ایکٹر پر مشتمل اسپیشل اکنامک زون کے قیام کا منصوبہ بنایا ہے، انہوں نے کہا کہ زرعی ٹیوب ویلوں کی سبسڈی حکومت پر ایک بڑا بوجھ ہے، ان ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرکے حکومت یہ بوجھ کم کرنا چاہتی ہے، کیسکو ایسے زرعی ٹیوب ویلوں کے بل بھی وصول کررہی ہے جو خشک ہوچکے ہیں جبکہ بعض علاقوں میں مشترکہ بلنگ بھی کی جارہی ہے۔
اس کے علاوہ بجلی کا بل نہ دینے والوں کی وجہ سے بل ادا کرنے والوں کو بجلی کی بندش کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ان تمام مسائل کے ترجیحی بنیادوں پر حل کی ضرورت ہے، اس موقع پر چیئرمین نیپرا نے یقین دلایا کہ بلوچستان کے بجلی کے مسائل حل کئے جائیں گے۔