|

وقتِ اشاعت :   November 29 – 2019

 اسلام آباد: سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب نے کہا ہے کہ حکومتی اداروں میں الیکشن کمیشن کی خودمختاری کو پسند نہیں کیا جاتا جبکہ امید ہے ممبرز کی تعیناتی کا مسئلہ حکومت اور اپوزیشن جلد حل کر لینگے۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن بابریعقوب نے انتخابی اصلاحات کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن ایکٹ 2017 میں الیکشن کمیشن کو خودمختار بنایا گیا ہے، حکومتی اداروں میں الیکشن کمیشن کی خودمختاری کو پسند نہیں کیا جاتا، الیکشن ایکٹ 2017 بھی حرف آخر نہیں اس میں بھی آپریشنل مسائل موجود ہیں، سیاسی جماعتوں کے تعاون سے اس مسئلے کو حل کرینگے، امید ہے 2 ممبرز کی تعیناتی کا مسئلہ بھی حکومت اور اپوزیشن جلد حل کر لینگے۔

بابر یعقوب کا کہنا تھا کہ 15 دسمبر کو کنٹونمنٹ بورڈ کے الیکشن کی مدت ختم ہو رہی ہے، مقامی حکومتوں کے الیکشن بھی نہیں ہو پا رہے، تین صوبوں اور کنٹونمنٹس میں بلدیاتی الیکشن چند ماہ میں ہونگے، ایک صوبے میں دس ماہ سے بلدیاتی الیکشن پر حکم امتناع ہے، تاہم الیکشن کمیشن بلدیاتی الیکشن کیلئے پوری طرح تیار ہے۔

بابر یعقوب نے بتایا کہ چاروں وزرائے اعلی کو الیکشن سے پہلے اسکولوں میں بجلی اور سہولیات دینے کا لکھا اور کہا آپ کے اسکول اور ہمارے پولنگ اسٹیشن سہولیات ملنے سے ٹھیک ہو جائیں گے، بار بار چیف سیکرٹریز کو بھی بلا کرکہا لیکن افسوس کہ کوئی بہتری نہیں ہوئی۔

واضح رہے کہ بلوچستان اور سندھ سے الیکشن کمیشن کے ارکان رواں سال 12 جنوری کو ریٹائر ہوگئے تھے۔ آئین کے تحت نئے ارکان کی تعیناتی 45 دن میں ہونی تھی لیکن حکومت و اپوزیشن کے درمیان ڈیڈلاک کے باعث یہ دونوں نشستیں 11 ماہ سے خالی ہیں۔