راولپنڈی: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کا کہنا ہے کہ ڈاکٹرطاہر القادری جیسے کردار ہمیں الجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ وہ اپنی مرضی سے پاکستان آ تو گئے ہیں لیکن اب قانون کی مرضی سے جائیں گے۔
راولپنڈی میں گزشتہ روز زخمی ہونے والے پولیس اہلکاروں کی عیادت کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ گزشتہ روزدنیا نے یہ مناظر دیکھے کہ راولپنڈی میں کس طرح ڈنڈا بردار لوگ ملک میں قانون نافذ کرنے اور دہشتگردوں کے خلاف کارروائی کرنے والوں تشدد کا نشانہ بنارہے تھے۔ راولپنڈی میں ڈاکٹر طاہر القادری کی ہدایت پر ان کے غنڈوں نے 100 سے پولیس اہل کاروں پرتشدد کیا، ان کی ہڈیاں توڑی گئیں اور ان کے نازک حصوں کو نشانہ بنایا گیا۔ یہ سب کچھ ڈاکٹر طاہر القادری کے عقیدے کی غلامی میں جھکڑے ہوئے لوگوں نے کیا ہے۔ وہ ایک پاکستانی کی حیثیت سے اس کی مذمت کرتے ہیں اور ملک کے اداروں کو یقین دلاتے ہیں کہ وہ تنہا نہیں ملک کا ہر شخص ان کے ساتھ ہے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ملک ایک طویل عرصے سے دہشتگردی کا مقابلہ کررہا ہے، ایک شخص بیرون ملک سے دہشتگردی کی نئی قسم لایا ہے اس کا بھی ہم مل کر مقابلہ کریں گے۔ شمالی وزیرستان میں ملک کی سلامتی کے لئے مسلح افواج کی کوششوں سے توجہ ہٹانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ وہاں ظلم کرنے والے بچ جائیں اور امن کے سفر کو نقصان پہنچایا جائے۔ ڈاکٹرطاہر القادری جیسے کردار ہمیں الجھانے کی کوشش کررہے ہیں۔ اس سارے معاملے میں قانون اپنا راستہ خود اختیار کرے گا اور وہ اپنی مرضی سے پاکستان آئے تو ہیں لیکن اب قانون کی مرضی سے جائیں گے۔
پرویزرشید نے کہا کہ کراچی ، لاہور اور راولپنڈی میں ڈرامے لگانے والوں کو قابو کرنا ہماری ذمہ داری ہے جنہیں کسی صورت نہیں چھوڑیں گے اور دوسری جانب شمالی وزیرستان میں آپریشن کے باعث نقل مکانی کرکے والوں کی بھی بھرپور مدد کی جائے گی۔ 18 کروڑ لوگ اپنے چند لاکھ پاکستانیوں بھائیوں کی بہت اچھے طریقے سے کرسکتے ہیں، ہمیں ان مہمانوں کی خدمت کرنی ہے اور ہم اس ذمہ داری سے بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔