اسلام آباد: نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر حاصل بزنجو نے کہا ہے کہ بلوچستان سے بزرگ خواتین کو دہشتگردی کے الزام میں اٹھایا گیا ہے اس عمل سے حکومت اور فوج کی بدنامی ہو گی اور دہشتگردوں کو سپورٹ ملے گی، ہماری درخواست ہے کہ ان ان پڑھ خواتین کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور جو دہشتگرد ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
ڈان اخبار کے آفس کا گزشتہ روز گہراؤ کیا گیا اس کی ہم مذمت کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کیا، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے علاقے آواران سے تین خواتین کو اٹھایا گیا ہے اور ان پر دہشتگرد ہونے کا الزام لگایا گیا ہے وہ خواتین ان پڑھ ہیں اور بزرگ خواتین ہیں، خیبر بی بی کی عمر70سال اگر اس کو دہشتگرد کہیں گے تو کیا اچھا یہ نام جائے گا۔
سکینہ کی عمر60سے70سال کے قریب ہے جبکہ حمیدہ کی عمر40سے50سال کے درمیان ان کو اٹھایا گیا اور ان کے فوٹو میڈیا پر نشر کیے گئے ہیں، اس پر بلوچستان حکومت کو شرم آنی چاہئے ان خواتین کو آئی ای ڈی کا پتہ تک نہیں ہے یہ ان پڑھ خواتین میں میری صدر پاکستان اور دیگر اداروں سے درخواست ہے کہ ان خواتین کو رہا کیا جائے اس سے دہشتگردوں کو سپورٹ ملے گی اور حکومت اور فوج کی بدنامی ہوگی اور آئندہ بھی اس طرح کے اقدامات سے گریز کیا جانا چاہئے۔
ملک میں جتنے دہشتگرد ہیں کیا ان کی تمام ماؤں بہنوں کو گرفتار کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ جب بلوچستان میں دہشتگردی شروع ہوئی اور لوگوں نے جذبات ریاست کے خلاف تھے اس وقت نیشنل پارٹی ان کے سامنے کھڑے ہوئی اور وفاق کی بات کی بلوچستان میں 51سے60لوگوں کو شہید کیا گیا، وفاق کی بات کرنے پر ہماری پارٹی کو سیاست کرنے کی اجازت نہیں ہے، ہماری پارٹی نے بہت مشکلاتیں برداشت کی ہے،۔
انہوں نے کہا کہ میری آرمی چیف اور کورکمانڈر بلوچستان سے درخواست ہے کہ خواتین کو اٹھانے کے عمل کو روکنا آپ کی ذمہ داری ہے اس سے نفرتیں اور بڑھیں گئیں، ہم اس ایشو کو سینیٹ اور سینیٹ کی انسانی حقوق کی کمیٹی میں اٹھائیں گے، ریاست کے خلاف نعرے لگتے رہتے ہیں، امریکہ میں امریکہ کا جھنڈا جلانا جرم نہیں ہے، ریاست اتنی کمزور نہیں ہوئی۔
سٹوڈنٹ یونین دوسری یونین کی طرح ویلفیئر کی بات کرتی ہے، لیکن ان کو دہشتگردی سے نہیں جوڑنا چاہئے، ہم آئینی ترامیم کو اچھی طرح سے دیکھیں گے بھر اس کی سپورٹ کریں گے، جن لوگوں کو فارن فنڈنگ ہوئی ہے اور فنانس ہوئی ہے ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہئے۔