|

وقتِ اشاعت :   December 4 – 2019

کوئٹہ: صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے کہا کہ خواتین کی عزت ہر حال میں لازمی ہے اس پر کسی قسم کا سمجھوتا نہیں کیا جاسکتا اگر کوئی مسئلہ ہے تو اس قانون کے دائرے میں رہ کر حل کیا جائے گا۔

صوبے بلوچستان میں خواتین کو جتنی عزت دی جاتی ہے اس کی مثال نہیں ملتی ہے ہماری ماں بہن بیٹی کی عزت ہمیں اپنے جان سے زیادہ عزیز ہے شہید غوث اللہ کے قاتلوں کے حوالے سے پیشرفت ہوئی اصل قاتل ایران میں ہے جنہیں جلد گرفتار کرکے قانون کے کٹہرے میں لائینگے پانچ خفیہ اداروں کی رپورٹ کے مطابق آواران سے خواتین کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا ہے عدالت جو بھی فیصلہ کرینگے ہمیں منظور ہے تشدد یا حبس بے جا میں رکھنا جھوٹ پر مبنی ہے حکومت کل بھی صاف و شفاف تحقیقات کیلئے تیار ہے اور آج بھی تیار ہیں یہ بات انہوں نے سول سیکرٹریٹ میں صحافیوں کی ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت نے بلوچستان میں امن وامان بحالی اور حکومتی رٹ قائم کردیا ہے بلوچستان کے تمام شاہراہیں اور اضلاع میں لوگ پرامن طریقے سے زندگی گزاررہی ہے اوراپنا سفر کررہی ہے حالات خراب یا اغوا کے حوالے سے جو پروپیگنڈے کیے جارہے ہیں وہ غلط ہے۔

گزشتہ دنوں قبل کوئٹہ شہر سے ایک نوجوان غوث اللہ کی لاش ملی جسے قاتلوں نے تاان ادا کرنے کے بعد شہید کردیا اس حوالے سے انتظامیہ نے موقع پر ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جو بعد میں عدالت نے ضمانت پر رہا کردیا جبکہ اصل ملزم اس وقت ایران میں ہے جلد گرفتار کرکے پاکستان لائینگے اور قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرینگے انہوں نے کہاکہ اس حوالے سے بہت پیشرفت ہوئی جو موقع پر تمام حقائق عوام کے سامنے لائینگے۔

انہوں نے کہاکہ آواران سے خواتین کو گرفتار کیا ہے وہ دہشتگردوں کیلئے سہولت کار بن چکے تھے اور اس حوالے سے ملک کے پانچ اہم خفیہ اداروں نے ثبوت کے ساتھ رپورٹ پیش کیا ہے۔