|

وقتِ اشاعت :   December 15 – 2019

کوئٹہ : جوائنٹ ایکشن کمیٹی یونیورسٹی ٹیچرز، آفیسرز اور ایمپلائز ایسوسی ایشنز کے زیراہتمام ملک بھر کے جامعات کے بجٹ میں مرکزی حکومت کی طرف سے 50فیصد کٹوتی کے خلاف جامعہ بلوچستان میں پانچویں روز بھی زبردست احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

احتجاجی مظاہرے میں کثیر تعداد میں اساتذہ،ملازمین اور دیگر نے شرکت کی۔مظاہرے سے ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، ایمپلائز ایسوسی ایشن کے صدر شاہ علی بگٹی،اے ایس اے اور فپواساکے صوبائی سیکرٹری عبدالباقی جتک،فرید خان اچکزئی،اسحاق پرکانی اور محبوب شاہ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت کی طرف سے سالانہ پیش کردہ بجٹ لگ بھگ چار ہزار ارب روپے پرمشتمل تھا لیکن مکل بھر کے جامعات کے لئے صرف43ارب روپے مخص کئے جو انتہائی افسوسناک اور تعلیم دشمن اقدام ہے،اس اقدام سے ملک بھر کے جامعات شدید مالی بحران کاشکار ہیں،اساتذہ اور ملازمین کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہو پارہی اور طلباء وطالبات کے لئے سکالرشپ،سپورٹس ودیگر سہولیات بند ہوچکے ہیں۔

مقررین نے مرکزی حکومت کی اس تعلیم دشمن اقدام پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہاہے کہ وزیراعظم نے اپنے انتخابی منشور کے برعکس جامعات کے فنڈز میں اضافے کی بجائے 50فیصد سے زیادہ کٹوتی کرکے ملک بھر کے جامعات کو شدید مالی بحران میں مبتلاکردیاہے۔

مقررین نے اعلان کیاہے کہ بجٹ میں کٹوتی کے خلاف پمفلٹ تقسیم کیاجائے گااور18دسمبر بروز بدھ دن ایک بجے پریس کلب کوئٹہ کے سامنے اور ملک بھر کے بڑے شہروں کے پریس کلبز کے سامنے ہزاروں اساتذہ،آفیسرز،ملازمین احتجاجی مظاہرے کرینگے۔اس ضمن میں شہریوں اور طلباء وطالبات سے بھرپور شرکت کی اپیل کی جاتی ہے۔