|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2020

تربت: گزشتہ روز صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے بلوچستان ریزیڈینشل کالج(بی آر سی) تربت میں کیڈٹ اور ریزیڈینشل کالج بحالی پروگرام کے تحت صوبائی پی ایس ڈی پی میں مختص 224 ملین روپے کی خطیر رقم سے بی آر سی تربت کیلئے مختلف منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔

ان منصوبوں میں کالج کیلئے سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب، پارکنگ شیڈ، مین گیٹ، باؤنڈری وال، اندرونی روڑ تعمیر، مہمانوں کیلئے گیسٹ ہاوس اور اساتذہ کیلیے رہائشی کالونی کی تعمیر، جبکہ طلباء کیلئے ہاسٹل کی تعمیرومرمت کے علاوہ ٹرانسپورٹ کی بہتری کیلئے بس اور وین کی خریداری اور دیگر سہولیات شامل ہونگی۔ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر امتیاز بزدار نے صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی کو ان منصوبوں کی افادیت اور بروقت تکمیل کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جبکہ صوبائی وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے ان کو خصوصی طور پر ہدایت دیں کہ منصوبوں میں کام کی کوالٹی کو ہر صورت یقینی بنا یا جائے۔

اور انکی بروقت تکمیل کے لیے کام کی مسلسل نگرانی کی جائے تاکہ منصوبہ مقرر وقت میں پایا تکمیل کو پہنچ سکے۔ بعدازاں بی آر سی تربت میں تقریب میں طلباء سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ میر ظہور احمد بلیدی نے کہا کہ وہ بی آر سی تربت سے فارغ التحصیل ہیں اور یہاں کے مسائل سے بخوبی طور پر واقف ہیں اور وہ اس سلسلے میں کالج کے مسائل کے حل کیلئے ذاتی دلچسپی لینگے اور کالج کے پرنسپل کے ساتھ ملکر اس کالج کو صوبے کے صف اول کے کالج میں شامل کرینگے۔

انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے جام کمال خان کی سربراہی میں تعلیم کے فروغ کے لئے صوبائی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہیں تاکہ تعلیم کے شعبے سے وابستہ مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جاسکیاانہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے اس سلسلے تعلیم کیلئے سالانہ بجٹ میں 75 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کی ہے۔

تاکہ صوبے میں تعلیمی اداروں کی کارکردگی میں نمایاں بہتری لائی جاسکے۔ اس دوران انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے صوبائی پی ایس ڈی پی کے علاوہ وفاقی پی ایس ڈی پی میں بھی بلوچستان کیلئے 90 ارب روپے کی خطیر رقم مختص کروائی ہے جسمیں 21 ارب روپے شاہراہوں کی تعمیر کے لئے رکھی گئی ہیں جن میں ہوشاب آوران روڈ بھی شامل ہے۔