کوئٹہ : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی کو موقع ملے گا تو بلوچستان ترقی کریگاجو لوگ خوشحالی اسلامی بلوچستان چاہتے ہیں وہ جماعت اسلامی کا ساتھ دیں بلوچستان کی خواتین کو معیاری تعلیم وصحت کی سہولیات دینے کیلئے حکومت کا خاموش ہونا لمحہ فکریہ ہے دوردرازکی خواتین کو علاج وتعلیم کی سہولت تو دورپینے کا صاف پانی تک میسر نہیں بلوچستان کی بیٹیوں وبہنوں کو زیورتعلیم سے آراستہ کرنے کیلئے خواتین اپنا کردار ادا کریں۔
جماعت اسلامی کی خواتین کا بلوچستان میں خواتین کی دینی وعصری تعلیم عام کرنے میں اہم کردارہے الحمدا للہ جماعت اسلامی کی خدمات ونیک نامی روز روشن کی طرح عیاں ہیں خواتین کو تعلیم وسہولیات فراہم کرنے سے قوم ترقی کی راہ پر گامزن ہوسکتی ہے بے روزگاری،مہنگائی وغربت کی وجہ سے بلوچستان کی خواتین بھی بہت زیادہ متاثرہے۔
وفاق کی غفلت کیساتھ بلوچستان کی سیاسی قیادت نے بھی قوم کو تباہ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی قوم کو سوچھنا چاہیے کہ کب تک انہی لوگوں کو آزماتے رہیں گے جو مسائل ومشکلات پیدا کرنے کے ذمہ دارہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں ہفتہ کو کوئٹہ میں جماعت اسلامی خواتین کے قرآن انسٹیٹیوٹ کے دورے کے دوران گفتگومیں کہی اس موقع پر جماعت اسلامی کے صوبائی امیر مولانا عبدالحق ہاشمی،جماعت اسلامی خواتین کے صوبائی وضلعی ذمہ داران شازیہ عبداللہ،بی بی علیقہ، روبینہ علی اورفرزانہ اعجاز بھی موجودتھی اس موقع پر قرآن انسٹیٹیوٹ کی کارکردگی رپورٹ ومسائل کے حوالے سے انسٹیٹیوٹ کے نگران نے سنیٹرسراج الحق کو بریفنگ دی۔
سنیٹرسراج الحق نے کہاکہ بلوچستان کے دوردرازعلاقوں میں تعلیم عام کرنے اور عوام کے سہولیات پہنچانے کی بہت زیادہ ضرورت ہے بدقسمتی سے وفاق کیساتھ میڈیا اور قومی جماعتوں نے بلوچستان کے مسائل سے چشم پوشی اختیار کیا ہے جس کی وجہ بلوچستان کے مسائل میں کمی کے بجائے اضافہ ہورہا ہے۔
عوام کو بھی بدترین مسائل غربت وبے روزگاری دیکھتے ہوئے ووٹ کے استعمال میں نیک نام،دیانت دار اور عوام کے دکھ دردمیں شامل ہونے والوں کا ساتھ دینا چاہیے عوام کو سوچھنا چاہیے کہ اگر حقیقی دینی اسلامی عوامی تبدیلی چاہتے ہیں تو جماعت اسلامی کا ساتھ دیں تاکہ مسائل کے دلدل سے نکل کر ترقی وخوشحالی کے سفر میں شامل ہوجائیں۔
کب تک صرف وعدوں اعلانات کا سہارالیناہے بلوچستان کے عوام الیکشن کے دن لمحوں کی خطاکرکے کئی دہائیو ں سے سزاکاٹ رہے ہیں عوام کو اب مسائل میں اضافہ اور حل کرنے میں غفلت کرنے والی موروثی جماعتوں کے بجائے جماعت اسلامی کا ساتھ دینا چاہیے انشاء اللہ جماعت اسلامی ہی بلوچستان بلخصوص خواتین کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کریگی۔