کوئٹہ: صوبائی وزیر خوراک سردار عبدالرحمان کھیتران نے کہا ہے کہ بلوچستان سے افغانستان گندم سمگلنگ پر پابندی لگا دی ہے وفاقی حکومت نے 50ہزار ٹن گندم پاسکو سے بلوچستان کو الاٹ کر دیا ہے 10دنوں میں بلوچستان بھر میں گندم کی ترسیل شروع کر دیا جاے گا اور جلد بحرانی کیفیت دور ہوجائے گی۔
نصیر آباد سے گندم کی خریداری نہیں کی سیلاب سے گندم کافی حد تک خراب ہوچکی تھی آئندہ دو ماہ میں ہماری فصل آرہی ہے یہ فصل بلوچستان کیلئے 2سال کی ضرورت پوری کرسکتی ہے ذخیرہ اندوزوں کیخلاف بھر پور کارروائی کرینگے ان خیالات کااظہارانہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس دفعہ ہم نے گندم کی خریداری کرنی تھی وہ ہم نہیں کرسکے اس کی وجہ یہ تھی کہ ہمارا زیادہ تر گندم جو خریدی جاتی ہے۔
وہ ضلع نصیرآباد سے وہاں پر سیلاب اور بارشوں کی وجہ سے گندم کافی حد تک خراب ہوچکی تھی لہٰذاہم نے خریداری نہیں کی لیکن ہمارے پاس پرانا اسٹاک موجود تھا اور جب سے میں نے وزارت سنبھالا ہی ہے تو ہم نے کوشش کی کہ گوداموں کو طریقہ کار کے مطابق گندم دیتے رہیں ایسا کوئی بحران پیدانہیں ہواہے اچانک ملک بھر میں بحران پیدا ہوا ہے۔
ا س بحران کا توڑا اثر بلوچستان میں بھی ہوا ہے لیکن ہم وفاقی حکومت کے مشکور ہیں کہ انہوں نے ہماری 50ہزار ٹن گندم پاسکو سے بلوچستان کو الاٹ کر دیا ہے اس کا سرکاری کارروائی چل رہی ہے انشاء اللہ ایک ہفتے میں بلوچستان کا پرانی کیفیت ختم ہوجائے گی۔
یہ عارضی چیزیں ہوتی ہیں جو گندم اسٹاک کرتے ہیں اور ذخیرہ اندوزوں کیخلاف وزیر اعلیٰ بلوچستان نے چیف سیکرٹری سمیت تمام ضلعی انتظامیہ کو ان کیخلاف کارروائی کرنے کی ہدایت کی ہے ہم نے افغانستان باڈر پر سختی کر دی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے 50ہزار ٹن گندم سے بلوچستان کی ضروریات پورا کرے گا آئندہ دو ماہ کے بعد ہماری اپنی فصل ا ٓرہی ہے بارشیں بھی ہوئی ہیں یہ فصل بلوچستان کیلئے 2سال کی ضرورت پوری کرسکتی ہے 10دنوں میں پورے بلوچستان میں گندم کا ترسیل شروع کر دینگے اور بازاروں میں بھی اسٹالز لگائیں گے۔