کوئٹہ: کوئٹہ میں گیس پریشر لوڈ شیڈنگ کیخلاف شہریوں کا احتجاج اسپینی روڈ پر ٹائر جلا کر روڈ کو ٹریفک کیلئے بندکردیا احتجاج کرنے والوں کے ساتھ رکن بلوچستان اسمبلی اختر حسین لانگو نے بھی شرکت کی مظاہرین کا کہنا تھا سخت سردی میں گیس پریشر کا نہ ہونے کسی المیہ سے کم نہیں درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گرچکا ہے تاہم گیس فراہم نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے شدیدمشکلات کا سامناکرنا پڑرہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں گیس پریشر میں کمی کیخلاف شہری سراپا احتجاج ہیں اسپینی روڈ اور ملحقہ علاقوں کے مکینوں نے احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلاکر اسپینی روڈ کو ٹریفک کیلئے بند کر دیا مظاہرین نے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جس پر حکومت کیخلاف نعرے درج تھے۔
مظاہرین میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے مظاہرین سے یکجہتی کرتے ہوئے علاقے کے ایم پی اے اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے چیئر مین میر اختر حسین لانگو نے بھی شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں حالیہ برفباری اور بارشوں سے سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ہے درجہ حرارت نقطہ انجماد سے گر چکا ہے تاہم سخت سردی میں گیس پریشر میں کمی کے باعث علاقہ مکینوں کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے گیس پریشر کیخلاف گیس دفتر کے سامنے بھی احتجاج کیا مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سخت سردی میں کوئٹہ کے شہری سراپا احتجاج ہیں مگر سوئی سدرن گیس حکام کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہی ایسا لگتا ہے کہ ہم اس صوبے کے باسی نہیں ہیں جو ہمارے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان سے پیدا ہونی والی گیس سے یہاں کے عوام کو محروم رکھنا ظلم وناانصافی ہے مظاہرین کا کہنا تھا کہ ا گر گیس پریشر کا مسئلہ فوری حل نہیں کیا گیا تو وزیر اعلیٰ اور گورنر ہاؤس کے سامنے تادم مرگ بھوک ہڑتال کیمپ لگا دینگے اور گیس پریشر کی بحالی تک دھرنا دیکر احتجاج جاری رکھا جائے گا مظاہرین اور گیس حکام کے درمیان مذاکرات بھی ہوئے جو کامیاب نہیں ہوئے تاہم کئی گھنٹوں تک احتجاج کرنے والے مظاہرین پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔