کوئٹہ: اسپیکر بلوچستان اسمبلی میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے کہ نئے وزیراعلیٰ کے لئے نمبر گیم پورے ہیں اپوزیشن کے اراکین تیا رہے ایک مہینے میں عوام کو خوشخبری ملے گی۔
وزیراعلیٰ ہاؤس عوامی نہیں رہا وزیراعلیٰ بلوچستان سے اعتماد اٹھ چکا ہے اگر میرے خلاف عدم لائیں گے میں ویلکم کر تا ہوں مگر ہم پھر بھی چا ہتے ہیں کہ پارٹی کے اندر فیصلے ہوں اگر نہیں ہو تے تو ہم مجبور ہے۔
اس طرح کے اقدام اٹھانے پر ان خیالات کا اظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کر تے ہوئے کیا انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے مجھے گورنر شپ کا پیشکش کیا تھا اور ہمارا اعتماد وزیراعلیٰ بلوچستان سے اٹھ چکا ہے اگر ہمارے اوپر عدم اعتماد لائیں گے ہم موسٹ ویلکم کہیں گے ہمارا اعتماد نہیں وزیراعلیٰ ہاؤس عوام کے لئے ہو تا ہے اس کو بند کر دیا گیا ہے۔
ایک سال میں وزیراعلیٰ ہاؤس نہیں گیا ہوں اور اس کا مطلب ہے کہ وزیراعلیٰ ہاؤس نہیں رہا ہم چا ہتا ہوں کہ ایک اچھا گورنمنٹ بنیں بلوچستان عوامی پارٹی جب ہم نے بنایا اس کا مقصد یہ تھا کہ عوامی گورنمنٹ ہوں جو عوامی پارٹی کے نام سے رکھا ہے وہاں پر عوامی کام نہیں ہو رہا ہے وزیراعلیٰ کے خلاف بغاوت شروع ہو گئی ہے پچھلے ایک سال سے کوئی ترقیاتی کام پر ایک روپے خرچ نہیں ہوئے ہیں بغاوت میں آستے آستے اراکین آر ہے ہیں ہم چا ہتے ہیں۔
پارٹی کے اند ر فیصلے ہوں ہمارے اتنے اراکین ہے کہ اپوزیشن کیساتھ مل کر حکومت بنا سکتے ہیں میں خود وزیراعلیٰ نہیں ہوں یہ فیصلہ پارٹی کے سینئر ز کرینگے ہم پارٹی کو توڑنا نہیں چا ہتے ہیں حکومت بنانے کے لئے ہمارے ساتھ جمعیت علماء اسلام، بلوچستان نیشنل پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن ہمارے ساتھ حکومت بنانے کے لے نمبر گیم پورے ہیں۔
اپوزیشن ارکان ہمیں حکومت بنانے میں مدد کی یقین دہانی بھی کرائی ہے ہم آسانی سے نئی حکومت تشکیل دے سکتے ہیں پی ایس ڈی پی کا کونسا اسکیم پورا ہوا ہے بلوچستان عوامی پارٹی کسی کا میراث نہیں یہ عوام کی پارٹی ایک مہینے کے اندر تبدیلی بلوچستان میں آجائے گی۔