|

وقتِ اشاعت :   January 24 – 2020

گوادر : رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے کہا ہے کہ گوادر کے لوگوں کو یقین تب ہوگا جب ان گرانڈ کوئی کام ہوگا،پسنی اور گوادر کے 70فیصد لوگوں کا روزگار ماہی گیری سے وابستہ ہے لیکن آج ماہی گیر کسمپرسی کی زندگی گزار رہے ہیں،پسنی فش ہاربر جیٹی کی ڈریجنگ کا کام پاکستان نیوی کو سونپا جائے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پسنی میں پارلیمانی کمیٹی برائے سی پیک کے پارلیمانی وفد اور ماہی گیروں کے سامنے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ سی پیک کے پارلیمانی کمیٹی کی کوششوں سے کچھ چیزیں آہستہ آہستہ صحیح ہورہی ہیں اور ان پر عملدرامد ہورہا ہے لیکن لوگوں کو یقین تب آئے گا جب زمین پر کچھ موجود ہو انہوں نے کہا کہ سی پیک وفاق کا وہ کمیٹی ہے جس میں زیادہ تر مسائل بلوچستان کے زیر بحث آتے ہیں۔

اس موقع پر سینیٹر میر کبیر محمد شہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے جتنے بھی مسائل تھے وہ ہم نے تین کے اندر پارلیمانی کمیٹی کے سامنے رکھے ہیں اور مجھے خوشی ہے کہ کمیٹی نے ہمارے تمام مسائل انتہائی سنجیدگی سے سنے ہیں اور ان کو حل کرانے کی یقین دہانی بھی کرائی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں ہم پارلیمانی کمیٹی کو پسنی قلات اور گوادر کے مسائل اور یہاں کے لوگوں کے مشکلات سے آگاہ کرتے رہتے تھے لیکن ابھی پارلیمانی کمیٹی کے وفد نے بذات خود آکر ان مسائل کو دیکھا ہے اور امید ہے کہ پارلیمانی کمیٹی بلوچستان کے مسائل کے حل کے لیے ایوان میں ہماری آواز میں آواز ملائے گی۔