|

وقتِ اشاعت :   February 7 – 2020

کوئٹہ : بلوچستان نیشنل پارٹی عوامی کے صدر میراسراراللہ زہری نے کہا ہے کہ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ حکومت اتحادیوں کی بلیک میلنگ سے نکل کر عوامی مفادا ت کیلئے کئے جانے والے فیصلوں کو عملی جامہ پہنچائیں اتحادیوں کی بلیک میلنگ سے بچنے کیلئے حکومت ایک بار پھر عوام سے رجوع کرے تاکہ بھاری مینڈیٹ حاصل کر سکیں۔

موجودہ حالات میں حکومت کی کارکردگی بہتر محسوس نہیں ہورہی ایسے میں وزیراعظم اور ان کے حمایتیوں کو ٹھنڈے دل ودماغ سے سوچ کر فیصلہ کرنا ہوگا

ان خیالات کااظہارانہوں نے صحافیوں کے ایک وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں ایسا محسوس ہورہا ہے کہ پاکستان کو وزیر اعظم عمران خان کی حکومت کی ہی ضرورت ہے اور اگر واقعی ایسا ہے تو حکومت کو سب سے پہلے اپنے ہی اتحادیوں کی بلیک میلنگ سے بچنا ہوگا تاکہ حکومت اپنے ایجنڈے پر بغیر کسی پریشانی کے عملدرآمد کرسکیں اس کیلئے حکومت کو ایک بار پھر عوام سے رجوع کر کے بھاری مینڈیٹ حاصل کرنا چاہیے تاکہ اتحادیوں کی بلیک میلنگ ختم ہوسکے اور وزیر اعظم مسائل سے بچ سکے اس عمل میں جتنی بھی دیر کی جائے گی۔

اس میں وزیر اعظم کو پریشانی کاسامنا کرنا پڑے گا اور مسائل گھمبیر ہوتے جائینگے جس سے عوام میں بے چینی بڑے گی اس تمام صورتحال میں غیر ضروری لوگوں کے بیانئے کو تقویت حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اگر حکومت چاہیے تو صوبائی اسمبلی کو چھوڑ کر قومی اسمبلی کیلئے عوام سے رجوع کرے اور بھاری مینڈیٹ حاصل کرے اور اگر یہ ممکن نہیں تو اتحادیوں سے باضابطہ مذاکرات کئے جائے اور ان کے مطالبات کو تسلیم کیا جائے تاکہ حکومتی معاملات کو یکسوئی سے چلا یا جاسکے حالات کا تقاضا یہ ہے کہ اندرونی طور پر حکومت کا دباؤ سے نکلنا ہے ملک کے مفاد میں ہے اور اگر آگے چل کر بھی یہ ہونا ہے تو بہتر یہی ہوگا کہ دونوں آپشنز میں سے کسی ایک کو چن لیا جائے تاکہ حکومت سے متعلق بد گمانیاں زیادہ گہری نہ ہو۔

انہوں نے کہا کہ بارہا وزیر اعظم عوام کو باور کراتے رہے ہیں کہ وہ گھبرائیں نہ عوام ان پر اعتماد کرتی ہے تاہم اب ضرورت اس امر کی ہے کہ وزیر اعظم کو بھی عوام پر اعتماد کرنا ہوگا۔