کوئٹہ: بلوچ اسٹوڈنٹس ایکشن کمیٹی کے چیئرمین ڈاکٹر نواب بلوچ نے کہا ہے کہ مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے تنظیم کی مرکزی ورکنگ کمیٹی کے ممبر وہاب ولد سیال کی باحفاظت بازیابی کو ممکن بنایا جائے۔
ان خیالات کا اظہار اْنہوں نے پیر کے روز کوئٹہ پریس کلب میں دیگر عہدیداروں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بلوچ طلباء ایکشن کمیٹی نے ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں تعلیمی ماحول کو پروان چڑھانے اور طلباء کے مسائل حل کرنے کی پرامن جدوجہد کرتے ہوئے طلباء کی نا اْمیدیوں کو ختم کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
تنظیم نے بلوچ طلباء کو ایک ایسا سیاسی پلیٹ فارم مہیا کیا جہاں طلباء بلا کسی خوف و خطر اپنی تعلیمی اور سیاسی سرگرمیوں کو جاری رکھ سکیں تاہم ایک مرتبہ پھر طلباء کومایوسی کی طرف دھکیلا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ پرامن تعلیمی سرگرمیوں کو برداشت نہ کرنے کے مستقبل پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہاب بلوچ سمیت مبینہ طور پر لاپتہ ہونے والے افراد کو بحفاظت بازیاب کرانے کیلئے اقدامات اْٹھائے جائیں اور اگر تنظیم کا کوئی بھی رکن کسی بھی غیرقانونی سرگرمی کا حصہ رہا ہے تو اسے منظر عام پر لاکر عدالتوں میں پیش کیا جائے۔ تاکہ بلوچستان بھر میں نظام تعلیم سے خوف کا خاتمہ ممکن ہوسکے کیونکہ صوبے کی پسماندگی کی بڑی وجہ شرح خواندگی میں کمی ہے۔