|

وقتِ اشاعت :   February 25 – 2020

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی اورپاکستان ورکرزپارٹی کے رہنماؤں کے درمیان ملاقات جس میں بی این پی کے مرکزی رہنماں سابق ایم این اے میرعبدارف مینگل اورواجہ جہانزیب بلوچ نے پاکستان ورکرزپارٹی کے سیکرٹری جنرل ممتازقوم پرست رہنماء یوسف مستی خان کے درمیان معمول کی ملاقات کی۔

رہنماؤں نے میریوسف مستی کی مزاج پرسی اوردعاگوئی کی اس موقع سیاسی صورتحال سمیت قومی مسائل پرتبادلہ خیال ہوا رہنماؤں نے امرشفیدتحفظات کااظہارکیاکہ خطے میں رونماہونے والے واقعات اورنقل عمل سے بلوچستان اوربلوچ سرزمین براہ راست متاثرہورہاہے اورموجودہ دورمیں جدیددنیاکے نسبت بلوچستان ترقی کے دوڑمیں پیچھے ہے حکمرانوں کی غلط اورغیرمتوازی پالیسیوں کے باعث ملکی معیشت تشویشناک ہوتی جارہی ہے جس میں افرات زرکے باعث مہنگاہی میں مسلسل اضافہ دیکھاجارہاہے جس سیبلوچستان زیادہ دبامیں کیونکہ بیروزگاری اورعدم توجہی نے نوجوانوں کومایوسی کی طرف دھکیل دیاہے۔

صوبہ میں بیڈ گورننس اورغیرمنتخب قوتوں کی حقیقی مسائل سے ناواقفیت نے بلوچستان میں بحرانی کیفیت پیداکریاہے جس کی کئی بھی شنوائی نہیں ہورہی ہے تب سیاسی رہنماء باہمی ملاقات اورمزاج پرسی یاتیمارداری کیلئے جب بھی ملتے ہیں توعوام کی بدحالی اورپسماندگی کولیکرحکمرانوں کی نااہلی وکوتائیوں کوبحث میں شامل کرتے ہیں بلوچستان میں عوامی شعبے تباہی کنظرپیش کررہے ہیں جبکہ نااہل درآمدی غیرمنتخب صوبائی حکومت اربوں روپے استعمال نہ کرنے کے باعث وفاق واپس کررہاہے جوگزشتہ سات سالوں سے تسلسل سے بجٹ کوصحیحمعنوں مں استعمال کرنے کیلئے بروقت اورعوامی منصوبے بنانے میں ناکام ہیں۔

جس سے تاحال کجل ملاکے ساڑھے چارکھرب روپے وفاق کوواپس کئے ہیں کیونکہ ان کے پاس نہ سیاسی وژن ہے اورنہ ہی معاشی پالیسی جس پرکاربند رہ کرکوئی فلائی عوامی مسائل حل کرتے جبکہ سیکورٹی اوروفاق کوجوخطیررقم واپس کردیاگیاہے جواستحصال اورنااہل حکمرانی کی بدترین صورتحال کاعکس پیش کررہے ہیں ان حالات میں مضبوط سیاسی تحریک کیلئے عوامی طاقت سے مزاحمت ضروری ہے۔