|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2020

کوئٹہ:  وزیراعظم کے معاون خصوصی صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تفتان سرحد پر کرونا وائرس کی تدارک کے سلسلے میں حفاظتی انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ معاون خصوصی صحت نے کہا کہ تمام ہوائی اڈوں اور زمینی راستوں پر سکریننگ ہورہی ہے اور اس سلسلے میں کرونا وائرس سے بچاؤ کے لئے ہیلپ لائن 1166 بھی قائم کردی گئی ہے۔

انہوں نے لوگوں سے کہا کہ عوام احتیاط اور ذمہ داری کو اپنا شعار بنائیں اور وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ احتیاطی تدابیر پر عمل کریں۔ ڈاکٹر ظفر مرزا نے مزید کہا کہ کرونا وائرس سے نمٹنے کے لئے ہسپتالوں میں علیحدہ وارڈز اور رومز مختص کردیئے گئے ہیں۔ معاون خصوصی صحت نے کہا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ 97 فیصد مریض صحت یاب ہوجاتے ہیں۔

اس موقع پر معاون خصوصی برائے صحت نے متعلقہ افسران کے ہمراہ پاک ایران سرحد تفتان کا تفصیلی دورہ کیا جہاں انہوں نے انتظامات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری صحت ڈاکٹر اللہ بخش ملک اور دوسرے متعلقہ حکام بھی موجود تھے۔کرونا وائرس کے پیش نظر پاک ایران سرحد پانچویں روز بھی ہرقسم کی آمد ورفت کیلئے بند رہی شہریوں کومشکلات کا سامنا غذائی قلت پیدا ہوگئی ایرانی پٹرول وڈیزل کی قیمتوں میں 50فیصداضافہ ہوگیا۔

تفصیلا ت کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلاکے پیش نظر پاک ایران سرحد پر 5ویں روز بھی ہر قسم کی آمدورفت بند رہی رونا وائرس کے خطرے کے پیش نظر پاک ایران سرحد 5ویں روز بھی بند ہیاور ہر قسم کی ٹریفک کو معطل رکھا گیا ہے تاہم غیر قانونی راستوں سے آمدورفت ہورہی ہے،جسے روکنے کیلئے ایف سی اور لیویز نے شہروں تک آنے والیراستوں پر اضافی چیک پوسٹ قائم کردی ہیں۔

دریں اثناء وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے تفتان اور دالبندین کے دورے کے بعد ملاقات کی، وفاقی سیکریٹری صحت، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ،صوبائی سیکریٹری صحت اور دیگر حکام بھی اس موقع پر موجود تھے۔

وزیراعظم کے معاون خصوصی نے وزیراعلیٰ کو اپنے دورے اور تفتان میں کرونا وائرس کی روک تھام سے متعلق اقدامات کے جائزہ کی تفصیلات سے آگاہ کیا جس کی روشنی میں ایران سے پاکستان واپس آنے والے زائرین، تاجروں اور دیگر افراد کی واپسی کے طریقہ کار، ان کی اسکریننگ اورا ن کے پاکستان ہاؤس میں قیام سے متعلق امور کا جائزہ لیا گیا اور اس حوالے سے بعض اہم فیصلے کئے گئے۔

معاون خصوصی نے بتایا کہ تفتان میں رکے ہوئے وہ زائرین جو ایران جانا چاہتے تھے نے رضاکارانہ طور پر واپس آنے پر رضامندی ظاہر کی ہے جن کی تعداد 273ہے، ملاقات میں فیصلہ کیا گیا کہ انہیں سیکیورٹی اور سفری سہولیات فراہم کرکے فوری طور پر کوئٹہ لایا جائے گا، معاون خصوصی نے آگاہ کیا کہ ایران کی وزارت صحت نے پاکستان واپس آنے والے زائرین کے ٹیسٹ اور اسکریننگ کرنے اور انہیں وہاں ایک ہفتہ تک زیرنگرانی رکھنے کی پیشکش کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیشکش کا تفصیلی جائزہ لے کر اس حوالے سے زائرین کے مفاد کے مطابق فیصلہ کیا جائے گا بصورت دیگر طے کیا گیا کہ تفتان میں پاکستان ہاؤس میں ہنگامی بنیادوں پر قرنطینہ اور آئیسولیشن وارڈ قائم کیا جائے گا اور زائرین کو ایک ایک ہزار کی تعداد میں روزانہ اسکریننگ کے بعد واپس لایا جائے گااور زائرین کو ایک ہفتہ تک قرنطینہ میں زیرنگرانی رکھا جائے گا، کرونا وائرس کی علامات پائے جانے والے شخص کومزید تشخیص کے لئے آئیسولیشن وارڈ میں رکھا جائے گا اور کوئٹہ میں حال ہی میں قائم کی گئی لیبارٹری میں ان کے نمونے ٹیسٹ کئے جائیں گے۔

ملاقات میں یہ بھی طے پایا کہ دالبندین ہسپتال میں تمام سہولتوں سے آراستہ آئیسولیشن وارڈ ہنگامی بنیادوں پر تیار کیا جائے گا اور کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کو مکمل صحت یابی تک وہاں رکھا جائے گا، ملاقات میں یہ بھی طے کیا گیا کہ راہداری پر زاہدان تک جانے والے تاجروں اور دیگر افراد کی آسان واپسی کو ممکن بنایا جائے گا اور ان کی اسکریننگ کرکے انہیں پاکستان داخلے کی اجازت دے دی جائے گی تاہم تمام زائرین اور تاجروں کے ڈیکلریشن فارم لئے جائیں گے جن میں ان کی تمام معلومات درج ہوں گے تاکہ ان سے مسلسل رابطے میں رہا جاسکے۔

وزیراعلیٰ نے بتایا کہ صوبائی حکومت نے تفتان میں قرنطینہ اور تفتان اور دالبندین میں آئسولیشن وارڈ کے قیام کے لئے فوری طور پر دوسو ملین روپے جاری کردیئے ہیں، ملاقات میں طے کیا گیا کہ وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایس او پیز کے مطابق این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم اے، ایف ڈبلیو اور محکمہ صحت کے اشتراک سے قرنطینہ اور آئیسولیشن وارڈ کی تعمیر کا کام فوری طور پر شروع کردیا جائے گا۔

دس اضافی ڈاکٹر اور چیسٹ اسپیشلسٹ طبی عملہ کے ساتھ تفتان میں تعینات ہوں گے جن کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے، وزارت صحت ڈاکٹروں کو حفاظتی سوٹ اور ماسک فراہم کرے گی، اس موقع پر وفاقی وزارت صحت کی جانب سے بتایا گیا کہ کوئٹہ میں کرونا وائرس کی تشخیص کی جدید لیبارٹری قائم کردی گئی ہے جو کل سے فعال ہوجائے گی، لیبارٹری میں روزانہ کی بنیاد پر سو ٹیسٹ کئے جاسکیں گے۔

ملاقات میں تفتان میں طبی اور انتظامی امور کی چین آف کمانڈ کے قیام کا فیصلہ بھی کیا گیا اور ڈی ایچ او چاغی کو طبی امور کا فوکل پرسن، ڈپٹی کمشنر کو انتظامی امور کا فوکل پرسن اور وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کے ڈپٹی سیکریٹری کیپٹن جمعہ داد مندوخیل کو وزیراعلیٰ سیکریٹریٹ کا فوکل پرسن تعینات کرنے کا فیصلہ کیا گیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کوئٹہ میں بھی قرنطینہ کے قیام کی ہدایت کی۔