|

وقتِ اشاعت :   March 12 – 2020

خضدار: محکمہ پی ایچ ای میں 2008 ء میں بھرتی ہونے والے فلٹریشن پلانٹ آپریٹرز 12 سال گزرنے کے باوجود مستقل نہیں ہو سکے،ملازمین کے اپنے بچوں کے ساتھ احتجاجی ریلی و پریس کلب کے سامنے مظاہرہ،حکومت ہمیں مستقل کرنے کے آرڈرز جاری کریں،ایم پی ایز بھی ہمارے مسئلے کو اسمبلی میں اٹھائیں۔

مقررین کا مظاہرین سے خطاب تفصیلات کے مطابق محکمہ پی ایچ ای میں 2008 ء میں بحیثیت واٹر فلٹریشن آپریٹر عارضی طو رپر بھرتی ہونے والے ملازمین اپنے صدر عبدالمجید کی قیادت میں ریلی نگال کر پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا مظاہرین سے عبدالمجید و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 12 سال ہماری عارضی تعیناتی کو ہوئی اتنا عرصہ گزر جانے کے باوجود ہمیں مستقل نہیں کیا جاتا مستقل نہ ہونے کی وجہ سے ہم پریشانی و مشکلات کا شکار ہے اور وہ اپنے مستقبل کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں۔

مقررین کا کہنا تھا کہ ضلع خضدار میں واٹر پلانٹوں کی تعداد لگ بھگ 35 ہے اور ان میں سے بھی صرف 15 فعال ہے جبکہ باقی فیول نہ ہونے یا مرمت نہ ہونے کے باعث بند پڑے ہیں جس سے عا م شہریوں کو صاف پانی کی حصول میں پریشانی و مشکلات کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب ضلع خضدار سمیت پورے بلوچستان میں جنرل مشروف کے دور حکومت میں فلٹر یشن پلانٹ آپریٹروں کی حیثیت سے 700 افراد کو بھرتی کیا گیا مگر 12 سال گزرنے کے باوجود 700 افراد کو ان کے ملازمتوں پر مستقل نہیں کیا جس کی وجہ سے وہ شدید مشکلات سے دو چار ہیں۔

مقررین نے بلوچستان نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ درجہ چہارم کے ان غیر مستقل ملازمین کو مستقل کرنے کے لئے اقدامات اٹھائیں علاوہ ازیں انہوں نے بلوچستان کے تمام ایم پی ایز اور ایم این ایز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ہمارے مسئلے کو حل کرنے کے لئے صوبائی اور قومی اسمبلی میں آواز بلند کریں۔

ہم نے اس شعبہ کو اپنی زندگی کے 12 سال دئیے اور ہم ملازمت کے لئے عمر کے بالائی حد کو پہنچ چکے ہیں اب ہم کہی اور ملازمت کرنے سے تو رہ گئے اس لئے ہمیں ہمارا حق دیا جائے ہم اپنے یونین کے قائد محمد ایوب لانگو کی قیادت میں اپنے حقوق کے لئے منظم ہے اس حوالے سے وہ جو بھی کال دینگے ہم تیار ہیں,