|

وقتِ اشاعت :   August 12 – 2014

لاہور: چودہ اگست کو ہر صورت دارالحکومت پر ‘دھاوا’ بولنے پر بضد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور پاکستان عوامی تحریک (پی اے ٹی) چار نکاتی ایجنڈے پر متفق ہو گئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے وفد نے منگل کو یہاں عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ پی اے ٹی کے رہنما رحیق عباسی اور پی ٹی آئی کے وائس چیرمین شاہ محمود قریشی نے اجلاس کے اختتام پر مشترکہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ دونوں جماعتوں نے ملک میں ‘آمرانہ بادشاہت’ کے خلاف ‘لانگ’ اور ‘انقلاب’ مارچ پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ قریشی نے بتایا کہ ان کی جماعت اور پی اے ٹی ملک میں مارشل لاء کے حامی نہیں اور وہ جمہوریت کو ڈی ریل نہیں کریں گے۔ قریشی نے کہا کہ ‘ہمارے مارچ کا مقصد ملک میں حقیقی جمہوریت کا قیام ہے۔ ہم کسی کے اشارے پر کوئی قدم نہیں اٹھا رہے’۔ انہوں نے کہا کہ سابق فوجی صدر پرویز مشرف کو نہ پی ٹی آئی نے بند کیا اور نہ وہ انہیں چھڑوانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وزیراعظم نوازشریف آج قوم سے اپنے خطاب میں لاہور میں کنٹینرز ہٹانے کا اعلان کریں۔ انہوں نے حکومت سے یہ اپیل بھی کی کہ اگر انہیں لاہور کے شہریوں سے ذرا بھی ہمدردی ہے توجمہوریت کے منافی اقدامات جیسے کنٹینرز اور رکاوٹیں ہٹا دی جائیں۔ انہوں نے چار نکاتی ایجنڈے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ ان نقات پر عوامی تحریک سے اتفاق ہوگیا۔ جدوجہد جمہوری اور آئین کےدائرےمیں رہ کر ہو گی۔ جدوجہد پُرامن ہو گی اور تشددکاعنصرنہیں ہوگا۔ جدوجہد کے دوان اگرغیر آئینی اقدامات اٹھائے گئے تو دونوں جماعتیں اس کی مذمت کرتے ہوئے مارش لاء کے نفاذ کو برداشت نہیں کریں گی۔ پی ٹی آئی کے سینئر رہنما نے تنبیہ کی کہ وہ ہر صورت پرامن رہنا چاہتے ہیں اور اگر صورتحال خراب ہوئی تو اس کی ذمہ دار وفاقی اور پنجاب حکومت کو گی۔