وزیر تعلیم نے پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کو بھی پروموٹ کرنے کی تردید کی اور بتایا کہ کسی کو پروموٹ نہیں کیا جائے گا تمام کلاسوں کے امتحانات ہوں گے۔
سعید غنی کا کہنا تھا کہ جن اسکولوں میں ہمارے بچے پڑھتے ہیں وہاں بہت سارے لوگ ملازمت کرتے ہیں اس لیے اگر ہم یہ فیصلہ کریں کہ فیس نہیں دینا تو یہ فیصلہ بھی کرنا پڑے گا کہ ملازمین کو بھی تنخواہ نہ دی جائے جو نامناسب ہے لہٰذا عدالت کے فیصلے کے مطابق تمام والدین ماہانہ فیس ادا کریں، کوئی ایڈوانس فیس دینے کی ضروت نہیں۔
وزیرتعلیم نے تمام علمائے کرام اور دیگر مذاہب کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ علمائے کرام نے حکومت کی درخواست پر اجتماعات کو کم کیا ہے اور حکومت کا ہر طرح سے ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔