|

وقتِ اشاعت :   March 18 – 2020

متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) پاکستان کے سینیٹرز اور اراکین اسمبلی سمیت مختلف نمائندوں نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ کورونا وائرس فنڈ میں دینے کا اعلان کردیا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم پاکستان کے کنوینر خالد مقبول صدیقی نے بتایا کہ ایم کیو ایم کے تمام رکن قومی و صوبائی اسمبلی، سینیٹرز، میئر، ڈپٹی میئرز، ڈسٹرکٹ چیئرمینز اور ٹاؤن چیئرمینز اپنی ایک ماہ کی تنخواہ کورونا وائرس کے فنڈز میں دیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ہم فوری طور پر تقریباً ایک لاکھ سینیٹائزر عوام میں تقسیم کریں گے۔

ساتھ ہی ان کا کہنا تھا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کا فیڈرل بی ایریا میں موجود جنرل ہسپتال میں پرائمری اسکریننگ کے حوالے سے کام شروع کردیا ہے اور وہاں ایک کیمپ قائم کردیا گیا ہے۔

خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ تمام یونین کونسلز کے چیئرمینز کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے یو سی فنڈز سے سینیٹائزر اور صابن لوگوں میں تقسیم کریں۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آئیسولیشن وارڈ قائم کرنے کے لیے کے ایم سی، ڈی ایم سی اور کے کے ایف کی عمارتیں فراہم کریں گے۔

اس طرح کی عمارتوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ضلع وسطی کے پاس 46، ضلع غربی کے پاس 51، ضلع کورنگی کے پاس 84 اور ضلع شرقی کے پاس 27 عمارتیں موجود ہیں جہاں آئیسولیشن وارڈ قائم کیے جاسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ان تمام اضلاع میں ایک ہزار سے زائد کمرے موجود ہیں جنہیں آئیسولیشن میں تبدیل کیا جاسکتا ہے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل سندھ حکومت کے ترجمان مرتضیٰ وہاب نے اعلان کیا تھا کہ کورونا وائرس کا فنڈ تشکیل دیا جائے گا جس میں 3 ارب روپے کے فنڈز مختص کیے جائیں گے۔

انہوں نے یہ بھی بتایا تھا کہ سندھ بیوروکریٹس اور پیپلز پارٹی کے تمام رکن اسمبلی اور دیگر اراکین نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ جمع کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

واضح رہے کہ دسمبر 2019 میں چین کے شہر ووہان سے شروع ہونے والا کووڈ 19 (نوول کورونا وائرس) دنیا کے تقریباً 156 ممالک تک پھیل چکا ہے اور اب تک اس سے دنیا بھر میں ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے۔

اس عالمی وبا کے باعث اب تک 7 ہزار سے زائد افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں جن میں سب سے زیادہ 3 ہزار 99 اموات چین کے صوبے ہوبے میں ہوئیں۔

پاکستان میں کورونا وائرس

پاکستان میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو کراچی میں سامنے آیا۔

26 فروری کو ہی معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مجموعی طور پر 2 کیسز کی تصدیق کی۔

29 فروری کو ڈاکٹر ظفر مرزا نے ملک میں مزید 2 کیسز کی تصدیق کی، جس سے اس وقت تعداد 4 ہوگئی تھی، 3 مارچ کو معاون خصوصی نے کورونا کے پانچویں کیس کی تصدیق کی۔

6 مارچ کو کراچی میں کورونا وائرس کا ایک اور کیس سامنے آیا، جس سے تعداد 6 ہوئی۔

8 مارچ کو شہر قائد میں ہی ایک اور کورونا وائرس کا کیس سامنے آیا۔

9 مارچ کو ملک میں ایک ہی وقت میں سب سے زیادہ کورونا وائرس کے 9 کیسز کی تصدیق کی گئی تھی۔

10 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے 3 کیسز سامنے آئے تھے جن میں سے دو کا تعلق صوبہ سندھ اور ایک کا بلوچستان سے تھا، جس کے بعد کیسز کی مجموعی تعداد 19 جبکہ سندھ میں تعداد 15 ہوگئی تھی۔

بعد ازاں سندھ حکومت کی جانب سے یہ تصحیح کی گئی تھی ‘غلط فہمی’ کے باعث ایک مریض کا 2 مرتبہ اندراج ہونے کے باعث غلطی سے تعداد 15 بتائی گئی تھی تاہم اصل تعداد 14 ہے، اس تصحیح کے بعد ملک میں کورونا کیسز کی تعداد 10 مارچ تک 18 ریکارڈ کی گئی۔

11 مارچ کو اسکردو میں ایک 14 سالہ لڑکے میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی، جس کے بعد مجموعی تعداد 19 تک پہنچی تھی۔

12 مارچ کو گلگت بلتستان کے ضلع اسکردو میں ہی ایک اور کیس سامنے آیا تھا جس کے بعد ملک میں کورونا کے کیسز کی تعداد 20 تک جاپہنچی تھی۔

13 مارچ کو اسلام آباد سے کراچی آنے والے 52 سالہ شخص میں کورونا کی تصدیق کے بعد تعداد 21 ہوئی تھی، بعدازاں اسی روز ڈاکٹر ظفر مرزا نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران تفتان میں مزید 7 کیسز سامنے آنے کی تصدیق کی تھی اور کہا تھا کہ پاکستان میں مجموعی طور پر کورونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 28 ہوگئی۔

14 مارچ کو سندھ و بلوچستان میں 2، 2 نئے کیسز کے علاوہ اسلام آباد میں کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آیا جس کے بعد ملک میں مجموعی کیسز کی تعداد 33 ہوگئی۔

15 مارچ کو اسلام آباد اور لاہور میں ایک ایک، کراچی میں 5، سکھر میں 13 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک بھر میں مجموعی تعداد کیسز کی تعداد 53 ہوگئی تھی۔

16 مارچ کو ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد میں اچانک بہت تیزی سے اضافہ ہوا تھا اور سندھ میں تعداد 35 سے بڑھ کر 150 جبکہ خیبرپختونخوا میں نئے کیسز رپورٹ ہونے کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 184 تک جا پہنچی تھی۔

17مارچ کو ملک کے چاروں صوبوں سندھ، پنجاب، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس کے مزید کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ملک میں مجموعی تعداد 237 تک پہنچ گئی تھی۔

18 مارچ کے اب تک کے اعداد و شمار کے مطابق ملک بھر میں کورونا وائرس کے کیسز کی تعداد 249 ہوگئی ہے