کوئٹہ: پاکستان بلوچستان کے صدر میر حاجی علی مدد جتک نے کہاہے کہ بلوچستان حکومت کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے موثر اقدامات اٹھائیں۔
کوئٹہ سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں میں قرنطینہ سینٹرز قائم کرنے سے مزید مسائل پیدا ہونگے،حکومت احساس کریں اور اس وباء کا مقابلہ کرنے پیپلزپارٹی کیلئے فوری طورپر تمام سیاسی جماعتوں پر مشتمل کانفرنس بلائے اور اس حوالے سے سخت فیصلے کریں بلوچستان حکومت بھی کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے ضروری اقدامات اٹھائیں تاکہ عوام کو مشکلات کاسامنا نہ کرنا پڑے۔
کوئٹہ میں شاپنگ مالز اور مارکیٹیں بندکرنے سے بے روزگاری میں اضافہ ہوگا،حکومت اس حوالے سے اپنا فیصلہ واپس لیں،صوبے میں پہلے سے ہی بے روزگاری کی شرح زیادہ ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پارٹی عہدیداروں اورکارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہاکہ چین،اٹلی اور جاپان نے کورونا وائرس کے خاتمے کیلئے مختلف منصوبوں پر کام شروع کیاہے مگر بدقسمتی سے یہاں کی وفاقی حکومت نے کوروناوائرس کے خاتمے کی بجائے کچکول اٹھا کر دنیا سے بھیک مانگناشروع کردی ہے انہوں نے جب اقتدار سنبھالا تو کچکول اٹھانے کے حوالے سے ان کے دعوے کچھ اور تھے۔
مگر اب کورونا جیسے عالمی وباء کے آنے کے بعد انہوں نے کچکول اٹھا کر آئی ایم ایف اور دوسرے اداروں سے قرضے معاف کرانے کی اپیل کی ہے،انہوں نے کہاکہ پاکستان پیپلزپارٹی موجودہ حکومت کے اس اقدام کی بھرپور مذمت کرتی ہے۔
وفاقی حکومت کو چاہیے کہ وہ سندھ اور بلوچستان کی حکومت کے ساتھ مل کر اقدامات اٹھاتی اور متاثرہ افراد کے گھروں کیلئے راشن ودیگر کا بندوبست کرتی اس سے عوام بھی خوش ہوتی انہوں نے کہاکہ جس طرح سندھ حکومت نے کورونا وائرس کے حوالے سے جو اقدامات اٹھائے ہیں وہ قابل تحسین ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا وائرس سے متعلق بروقت اقدامات اٹھا کرسکھر میں کورنٹائن سینٹر قائم کردیاہے اور کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کے گھروں میں راشن ودیگرضروری اشیاء کی فراہمی کیلئے بھی اقدامات اٹھائے ہیں۔