کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام کے صوبائی امیر ورکن قومی اسمبلی مولانا عبدالواسع نے کہاہے کہ اپوزیشن جماعتوں نے نوول کورونا وائرس سے بچاؤ کیلئے حکومت کا بھرپور ساتھ دیا مگر حکومت اپنی نااہلی اور سیاسی ساکھ بچانے کیلئے ہاتھ پاؤں مار رہی ہیں جو ہمیں کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
حکومت کورونا کی روک تھام کی بجائے اس کو پھیلارہی ہے،جمعیت علماء اسلام اور اپوزیشن جماعتوں کو مجبور نہ کیاجائے کہ وہ سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت کیلئے مشکلات پیدا کریں،چمن،قلعہ سیف اللہ،مسلم باغ اور کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں قرنطینہ سینٹرز کا قیام کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔
اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہاکہ جب اپوزیشن جماعتوں اور رہبر کمیٹی کااجلاس ہوا تو حکومت کو تجویز دی گئی کہ تفتان کے بعد بلوچستان کے مختلف علاقوں میں قرنطینہ سینٹرز قائم نہ کئے جائیں اور نہ ہی ایران سے آنے والے زائرین کو صوبے کے مختلف راستوں سے گزار کر پنجاب،سندھ اور خیبرپشتونخوا کے سپرد کیاجائے کیونکہ اس سے وائرس مزید پھیل جائے گامگر حکومت نے ہماری کوئی بات نہیں مانی۔
انہوں نے کہاکہ شنید میں آیاہے کہ حکومت ایک بار پھر صوبے کے مختلف علاقوں میں ایران سے آنے والے زائرین کیلئے قرنطینہ سینٹرز بنا رہی ہیں جس سے اس وباء کے مزید پھیلنے کے خدشات ہیں،بلوچستان حکومت فنڈز کیلئے عوام کو قربانی کا بکرا نہ بنائے بلکہ مزید سخت اقدامات اٹھائیں،اپوزیشن جماعتیں اور جمعیت علماء اسلام کو مجبور نہ کیاجائے کہ وہ اس حوالے سے سڑکوں پر نکل آئے۔
انہوں نے کہاکہ ہم حکومت بلوچستان کو وارننگ دیتے ہیں کہ وہ اپنے فیصلوں پر نظر ثانی کریں اور ایسا کوئی غلط فیصلہ نہ کرے جس سے عوام کومشکلات کاسامنا ہے،لاک ڈاؤن کرنے سے مسائل حل نہیں ہونگے حکومت کوچاہیے کہ وہ عوام کو متبادل ذرائع فراہم کریں اگر ایسا نہ کیاگیا تو ہمیں ڈر ہے کہ حالات مزید گھمبیر ہوسکتے ہیں،اپوزیشن جماعتوں کو مجبور نہ کیاجائے کہ وہ سخت فیصلے کرنے پرمجبور ہوں۔