ماشکیل: رکن بلوچستان اسمبلی واشک میر حاجی زابد علی ریکی نے ماشکیل میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماشکیل کے عوام اس وقت شدید خوف و ہراس کی زندگی بسر کر رہے ہیں ماشکیل پاکستان اور ایران کے سرحد پر واقع ہے یہاں پر کرونا وائرس کے حوالے سے حکومت کی ہیلتھ ایمرجنسی نافذ کرنے کے باوجود کوئی سہولیات نہیں ہے ایک طرف کرونا وائرس نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
جبکہ سرحدی علاقے ماشکیل میں حکومت کی جانب سے کوئی اقدامات نظر نہیں آ رہے ہیں جو کہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ اتنی لاپروائی حکومت کر رہی ہے انہوں نے کہا کہ بحیثیت ایم پی اے واشک میں نے ہر فورم پر اہلیاں واشک کی حقوق کے لیے آواز اٹھایا ہے ماشکیل میں کوئی ڈاکٹر آنے کو تیار نہیں ہے میں نے سب کو لکھ دی ہے کہ ماشکیل میں قرینطینہ سینٹر اسکرینگ ٹیم و دیگر سہولیات فوری طور پر فراہم کی جائے انہوں نے کہا کہ ایک طرف عالمی وبا کرونا وائرس ہے۔
جبکہ دوسری جانب سے وزیراعلی بلوچستان جام کمال پکنک منانے جاتے ہیں انتہائی افسوس کا مقام ہے غریب صوبے کے وزیراعلی کو صوبے میں رہ کر کرونا وائرس کا مقابلہ کرنا چاہیے تھا لیکن وزیراعلی بلوچستان کرونا وائرس سے زیادہ پکنک منانے کو ترجیح دیتے ہیں۔
انہوں نے آخر میں کہا کہ وفاقی حکومت صوبائی حکومت این ڈی ایم اے پی ڈی ایم اے و دیگر متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ سرحدی علاقے ماشکیل میں کرونا وائرس کے حوالے سے فوری اور ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کئے جائے تاکہ چالیس ہزار آبادی پر مشتمل علاقے کے لوگ جان لیوا بیماری سے بچ سکیں۔